ایس آئی ٹی کی تحقیقات میں انکشاف، ریاستی وزیر سرینواس ریڈی، راج گوپال ریڈی اور ریونت ریڈی کے قریبی ساتھی متاثرین میں شامل
حیدرآباد : 17 جون (سیاست نیوز) فون ٹیاپنگ اسکام کے سلسلہ میں تحقیقات کے دوران کئی اہم انکشافات منظر عام پر آئے ہیں۔ 2023ء اسمبلی انتخابات سے دو ماہ قبل فون ٹیاپنگ کی منصوبہ بندی کی گئی۔ خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی جانچ میں انکشاف ہوا ہے کہ 600 سے زائد افراد کے ٹیلی فون ٹیاپ کئے گئے جس کے ثبوت حاصل ہوچکے ہیں۔ متاثرین میں سیاسی قائدین کے علاوہ صنعتکار، صحافی، فلمی شخصیتیں، ججس اور عہدیدار شامل ہیں۔ تحقیقاتی ٹیم نے متاثرین سے بیانات قائم بند کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ اسپیشل انٹلیجنس بیورو کے سابق سربراہ پربھاکر رائو کی امریکہ سی واپسی کے بعد تحقیقات میں شدت پیدا ہوئی ہے۔ تحقیقاتی ٹیم پربھاکر رائو کے بیان کی بنیاد پر پیشرفت کررہی ہے۔ ریونت ریڈی سے قربت رکھنے والے جی انیل اور ونئے ریڈی کے ٹیلی فون ٹیاپ کرنے کے ثبوت ملے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ موجودہ ریاستی وزیر پی سرینواس ریڈی اور رکن اسمبلی کومٹ ریڈی راج گوپال ریڈی کے صنعتی اداروں کی رقومات کی منتقلی کا پتہ چلانے کے لیے نہ صرف ٹیلی فون ٹیاپ کئے گئے بلکہ بھاری رقم ضبط کی گئی۔ بعض بی آر ایس قائدین بھی متاثرین میں شامل ہیں جن پر شبہ تھا کہ وہ پارٹی کے خلاف کام کررہے ہیں لہٰذا ان کے ٹیلی فون بھی ٹیاپ کئے گئے۔ اسمبلی انتخابات سے قبل اپوزیشن قائدین پر نظر رکھنے کے لیے پولیس کے اعلی عہدیداروں پر مشتمل ٹیم تشکیل دی گئی جس نے ٹیلی فون ٹیاپنگ کے ذریعہ اس وقت کے ارباب اقتدار کی مدد کی۔1