ٹیچرس کی ترقیوں پر 11 اگست تک عارضی روک لگادی گئی

   

سیناریٹی تنازعہ کے تناظر میں ہائی کورٹ سے حکم التواء جاری
حیدرآباد ۔ 7 ۔ اگست : ( سیاست نیوز) : ریاست میں ٹیچرس کی ترقیوں کا عمل عارضی طور پر روک دیا گیا ہے ۔ محکمہ تعلیم کے ذرائع نے بتایا کہ چند اساتذہ ہائی کورٹ سے رجوع ہونے کے بعد 11 اگست تک ٹیچرس کی ترقیوں پر روک لگادی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ تلنگانہ میں 4 اگست سے ٹیچرس کی پرموشن کا عمل شروع ہوا ۔ 11 اگست تک اس عمل کو مکمل کرنے کا محکمہ تعلیم نے شیڈول جاری کیا تھا ۔ ریاست کے 3800 سے زیادہ ٹیچرس کو اسکول اسسٹنٹ اور گزیٹیڈ ہیڈ ماسٹر کے عہدوں پر ترقی دی جارہی تھی ۔ اس تناظر میں ایک نئے تنازعہ سے عارضی طور پر اس عمل میں رکاوٹیں پیدا ہوگئی ہیں ۔ متحدہ ریاست آندھرا پردیش میں 2002 ڈی ایس سی کے ذریعہ چند ٹیچرس اسی سال 17 اکٹوبر کو بحیثیت اسکول اسسٹنٹس ڈیوٹی سے رجوع ہوئے ۔ اسی سال یکم نومبر کو چند ٹیچرس ایس جی ٹیز سے اسکول اسسٹنٹس کے طور پر ترقی حاصل کی ۔ قواعد کے مطابق سیناریٹی کا تعین ڈیوٹی جوائن کرنے کی تاریخ کی بنیاد پر کیا جاتا ہے ۔ جس کے مطابق ڈائرکٹ ریکروٹمنٹ کے ذریعہ تعینات ہونے والے سیناریٹی لسٹ میں آگے ہوتے ہیں ۔ جس پر اسکول اسسٹنٹس کی حیثیت سے ترقی حاصل کرنے والے اعتراض کررہے ہیں ۔ ان کی دلیل ہے کہ ترقی کا شیڈول ڈی ایس سی 2002 سے پہلے جاری کیا گیا تھا ۔ اس کے علاوہ کئی مرتبہ ملتوی کیا گیا جس کی وجہ سے وہ ڈی ایس سی 2002 کے ذریعہ تعینات ہونے والوں سے سینئیر ہیں ۔ ان کی جانب سے ہائی کورٹ میں داخل کردہ درخواست کی چہارشنبہ کو سماعت ہوئی ۔ جس کے بعد ہائی کورٹ نے 11 اگست تک ٹیچرس کی ترقیوں پر روک لگادی ۔ چند ٹیچرس نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ جن لوگوں نے ٹیچرس کا اہلیتی ٹسٹ ( ٹیٹ ) کوالیفائی نہیں کیا ہے انہیں قواعد کے مطابق ترقی نہیں دی جانی چاہئے ۔ تاہم محکمہ تعلیم اس پر عمل نہیں کررہا ہے ۔ محکمہ تعلیم کے ذرائع نے بتایا کہ اس پر وضاحت کی ضرورت ہے ۔۔ 2