سرویس ریکارڈس کو اَپ گریڈ کیا جارہا ہے۔ ریشلائزیشن کے عمل کو بھی منظوری
حیدرآباد 14 مارچ (سیاست نیوز) محکمہ تعلیم میں ترقیات و تبادلوں کا عمل مکمل کرنے تیاریوں کا آغاز ہوگیا ہے۔ گرمائی تعطیلات میں اس کو مکمل کرنے کی حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔ اس پر اعلیٰ حکام نے ابھی تک دو اجلاس طلب کرکے جائزہ لیا ہے۔ ٹیچرس تنظیموں کے مطالبات پر چیف منسٹر کے سی آر نے مثبت ردعمل کا اظہار کرکے ترقیات اور تبادلوں کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی ہے جس پر ڈائرکٹوریٹ اسکول ایجوکیشن کی جانب سے خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ ٹیچرس سرویس ریکارڈس کو اَپ گریڈ کیا جارہا ہے۔ حال میں زونل سسٹم کے تحت جی او 317 پر عمل آوری کی گئی ہے۔ نئے اضلاع کے لئے کیڈر مختص کیا گیا۔ اس تبدیلی پر کئی مسائل بھی پیدا ہوئے۔ ٹیچرس کا نئے اضلاع کو مختص کرنے کے بعد اضلاع واری اساس پر ٹیچرس کی سینیاریٹی کو اہمیت دینی پڑتی ہے۔ اس کی بنیاد پر ہی تبادلے اور ترقی دی جائے گی۔ عہدیداروں نے سرویس ریکارڈ کی بنیاد پر ٹیچرس کو ترقی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ فی الحال 2009 ء سرویس قواعد پر عمل ہورہا ہے۔ تب زونل سسٹم نہیں تھا لہذا سرویس رولس تبدیل کرکے تبادلے اور ترقیات دینے کا عہدیدار جائزہ لے رہے ہیں۔ ریاست میں تقریباً 10 ہزار ٹیچرس ترقیات کے اہل ہیں۔ سیکنڈری گریڈ ٹیچرس کو اسکول اسسٹنٹس کی حیثیت سے ترقی دینا ہے۔ پرائمری اسکولس میں برسر خدمت ٹیچرس کو ایس جی ٹی سطح تک ترقی دینا ہے۔ دوسری جانب 5700 پرائمری اسکولس کے ہیڈ ماسٹرس کا تقرر کرنا ہے۔ حکومت نے اسکولس میں 13 ہزار سے زائد ٹیچرس کی جائیدادیں مخلوعہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔ اس میں زیادہ ایس جی ٹیز کی تعداد ہے۔ اس عمل کو مکمل کرنے تبادلے کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ حکومت سرکاری اسکولس کے ریشلائزیشن پر بھی توجہ دے رہی ہے۔ طلبہ کی تعداد کے لحاظ سے کتنے ٹیچرس اسکولس میں ہونا چاہئے محکمہ تعلیم کی جانب سے ڈاٹا تیار کرلیا گیا ہے۔ اگر چند اسکولس میں طلبہ کی تعداد کم ہو تو انھیں دوسرے اسکولس میں بھی ضم کردیا جائے گا۔ آئندہ تعلیمی سال سے انگریزی تعلیم متعارف ہورہی ہے۔ ن