ٹیکساس میں مظاہرہ، دفاتر اور تنصیبات کھولنے کا مطالبہ

,

   

واشنگٹن 19 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکہ کی تین ریاستوں ٹیکساس، میری لینڈ اور اوہایو میں ہفتے کو احتجاج کیا گیا۔ ان ریلیوں میں زیادہ تر صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے حامی شریک تھے۔ وہ دفاتر اور روزگار کے مقامات کو کھولنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ نیو یارک کے گورنر نے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثر ان کی ریاست آخر کار بظاہر صحت کے بدترین بحران سے باہر نکلنے لگی ہے ۔ بتایا گیا کہ 17 اپریل کو ریاست میں کرونا سے مزید 540 جانیں ضائع ہوئیں، جو یکم اپریل سے اب تک کی یومیہ ہلاکتوں کی سب سے کم تعداد ہے۔اس سے قبل ہلاکتوں کی تعداد 630 تھی، جس سے سینکڑوں خاندانوں کے پیارے اپنوں سے جدا ہوئے۔نیویارک میں اس وبا کے متاثرین کی تعداد بھی آج نسبتاً کم رہی، جنھیں انتہائی نگہداشت یا وینٹی لیٹرز پر ڈالنے کی ضرورت پڑے۔نیویارک کے گورنر، اینڈریو کومو نے بتایا کہ اگر آپ گزشتہ تین دنوں پر نظر ڈالیں تو آپ کہہ سکتے ہیں کہ شاید ہم بدترین صورتحال سے نکلنے کی جانب بڑھ رہے ہیں، جو ایک اچھی خبر ہو سکتی ہے۔تاہم، کیومونے بتایا کہ پھر بھی ہر روز کم از کم 2000 متاثرہ افراد کو اسپتالوں میں داخل کرایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ نرسنگ ہومز سے 36 نئی ہلاکتوں کی اطلاع موصول ہوئی ہے ۔ پڑوسی ریاست، نیو جرسی کے ہیلتھ کمشنر نے کہا کہ صحت عامہ کی تنصیبات میں ہلاکتوں کی تعداد 40 فی صد کی شرح سے بڑھ رہی ہے ۔نیو جرسی نے اطلاع دی ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے مزید 231 ہلاکتیں ہوئی ہیں، اور ریاست میں مجموعی ہلاکتیں بڑھ کر 4000 سے بڑھ چکی ہیں۔ریاست کے گورنر فِل مرفی نے بتایا کہ انھیں سینیٹ کے ساتھی اور ڈیموکریٹ پارٹی کے اقلیتی قائد، چَک شومر کا ٹیلی فون آیا جس میں انھوں نے بتایا کہ کانگریس میں زور دیا جا رہا ہے کہ اس وبا سے نمٹنے میں ریاستوں کے بجٹ کم پڑ رہے ہیں، جسکے نتیجے میں ضرورت ہے کہ کافی یا کچھ بھی اضافی رقم براہ راست دستیاب کی جائے، تاکہ مشکلات پر قابو پانے میں مدد مل سکے۔