6 سال کے دوران شرح نمو 11.5 فیصد ، گجرات کی شرح نمو 2.6 فیصدی تک محدود
سال 2014-15 میں 29,288 کروڑ کی آمدنی سال 2021-22 میں 92,910 کروڑ
حیدرآباد ۔ 22 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : ملک کی سب سے کم عمر ریاست تلنگانہ معاشی ترقی کے معاملے میں بادشاہ کے طور پر راج کررہی ہے ۔ مودی حکومت کی مختلف رکاوٹیں اور تحدیدات کے باوجود اپنے پیروں پر کھڑی اور معاشی طور پر غالب طاقت کی طرح ترقی کررہی ہے ۔ مضبوط اقتصادی منصوبوں کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے اور ہر سال اپنی ٹیکس آمدنی میں نمایاں شرح نمو درج کررہی ہے ۔ مالیاتی سال 2016-17 سے مالیاتی سال 2021-22 تلنگانہ ریاست نے اپنے ٹیکسوں کی سالانہ اوسط شرح نمو 11.5 فیصد ریکارڈ کی ہے ۔ یہ شرح نمو ملک کی دیگر ریاستوں کے مقابلے سب سے زیادہ ہے جہاں تک تلنگانہ اپنی ٹیکس آمدنی کی اوسط سالانہ ترقی کی شرح میں سارے ملک میں سرفہرست ہے ۔ وہیں گجرات آخری مقام پر ہے ۔ ریاست تلنگانہ نے مالیاتی سال 2016-17 سے 2021-22 تک ٹیکس ریونیو میں 11.5 فیصد کی اوسط سالانہ ترقی حاصل کی ہے ۔ اس کے بعد اڈیشہ میں 9.7 اور ہریانہ میں 9.2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ وہیں اترپردیش جس کی نمائندگی وزیراعظم نریندر مودی کرتے ہیں 8.6 فیصد تک محدود ہے اور تمام بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں تلنگانہ سے کم شرح نمو ریکارڈ کی گئی ہے ۔ مدھیہ پردیش میں 7 فیصد مہاراشٹرا میں 6.7 فیصد اور کرناٹک میں 5.7 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ مودی اور امیت شاہ کی آبائی ریاست گجرات میں ٹیکس ریونیو صرف 2.6 فیصد ریکارڈ کیا ہے ۔ گجرات کے مقابلے تلنگانہ تقریبا 9 فیصد کی بلند شرح نمو کے ساتھ سرفہرست ہے ۔ تلنگانہ نے 8 برسوں میں اپنی ٹیکس آمدنی میں ناقابل یقین شرح نمو حاصل کی ہے ۔ سال 2014-15 میں ٹیکس آمدنی صرف 29,288 کروڑ روپئے تھی ۔ اس کے بعد سال 2015-16 میں 39,975 کروڑ سال 2016-17 میں 48,408 کروڑ سال 2017-18 میں 58,177 کروڑ سال 2018-19 میں 65,040 کروڑ سال 2019-20 میں 67,597 کروڑ اور سال 2020-21 میں 79,196 کروڑ روپئے ہوگئی ۔ مالیاتی سال 2021-22 میں یہ بڑھ کر 92,910 کروڑ تک پہونچ گئی ۔ گذشتہ 8 برسوں کے دوران تلنگانہ کے ٹیکس ریونیو میں تین گنا اضافہ ہوا ہے ۔ آندھرا پردیش کی اپنی ٹیکس آمدنی کی شرح نمو 8.4 فیصد ہے جب کہ تلنگانہ کی شرح نمو 11.5 فیصد ہے ۔۔ ن