11 سال قبل تک کے ریکارڈ کی جانچ ۔ نوٹسوں کی اجرائی ممکن
حیدرآباد۔14مارچ(سیاست نیوز) محکمہ انکم ٹیکس سے نئے قوانین کے تحت نوٹسوں کی اجرائی شروع ہوگی اور جن ٹیکس نادہندگان کی جانب سے 11سال میں ٹیکس کی چوری کی گئی ان کی نشاندہی کرکے نوٹس جاری کرنے نئے قوانین میں فراہم کی گئی ہے۔ 50 لاکھ سے زائد آمدنی والے ٹیکس نادہندگان کی تفصیلات کے حصول کے بعد 11سال تک کے قدیم مقدمات میں نوٹس کی اجرائی ہوگی جبکہ 50لاکھ سے کم آمدنی والے نادہندگان جو گذشتہ 4سالوں سے ٹیکس ادا نہیں کر رہے ہیں یا ٹیکس چوری کے مرتکب ہیں ان کے خلاف کاروائی کا آغاز کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق انسائٹ ویب سائٹ پر ٹیکس نادہندگان کی تفصیلات منظر عام پر لائی جائیں گی اور کاروائی سے گریز نہیں کیا جائیگا ۔ انکم ٹیکس قوانین کی دفعہ 148-Aکے تحت داخل ریٹرنس کی ازسرنو جانچ کیلئے ایک ہفتہ کی مہلت ہوتی ہے لیکن نئے قوانین کے مطابق اب جو کاروائیوں کا آغاز ہوگا وہ کسی کے بھی خلاف کی جاسکتی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ insight پر جو تفصیلات ہیں وہ تمام انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ‘ سی بی آئی کے علاوہ بینکوں سے حاصل کردہ ہیں اور ٹیکس چوری کی معاملت میں نام آنے کے بعد کارروائی ناگزیر ہوجائے گی ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ نوٹس کی اجرائی کے بعد اگر ٹیکس نادہندگان کی جانب سے اندرون ایک ہفتہ جواب داخل نہیں کیا جاتا ہے اور ریٹرنس کی ازسرنو جانچ نہیں کی جاتی ہے تو مقدمات کی کشادگی عمل میں لائی جائے گی ۔ٹیکس ماہرین کا کہناہے کہ نئی ٹیکس پالیسی میں ٹیکس چوری کی گنجائش بہت کم رہ گئی ہے اور جو لوگ ٹیکس چوری کی کوشش کررہے ہیں ان کے خلاف کاروائی کے کئی راستے ہیں۔