57 سرکاری 187 خانگی و کارپور یٹ ہاسپٹلس شامل ۔ محکمہ صحت کے رہنمایانہ خطوط جاری
حیدرآباد : محکمہ صحت کی جانب سے کورونا ٹیکہ دینے کے دوران اگر کوئی سائیڈ ایفکٹس ہوتے ہیں تو فوری ہاسپٹلس کو رجوع کرنے اور بہتر علاج کرنے کیلئے ریاست کے 235 ہاسپٹلس کا انتخاب کیا ہے ۔ ان میں 57 سرکاری اور 178 خانگی و کارپوریٹ ہاسپٹلس شامل ہیں ۔ سرکاری ہاسپٹلس میں 329 بیڈس اور خانگی و کارپوریٹ ہاسپٹلس میں 1000 سے زیادہ بیڈس مختص کئے گئے ۔ 16 جنوری سے ریاست میں کورونا ٹیکہ اندازی کا آغازہورہا ہے ۔ ٹیکہ کی پہلی کھیپ حیدرآباد پہنچ چکی ہے ۔ جنہیں اضلاع منتقل کیا جارہا ہے ۔ ٹیکہ پہلے طبی عملہ کو دیا جائے گا ۔اس کے بعد فرنٹ لائن ورکرس بعد ازاں 50 سال سے زیادہ عمر والوں کو دینے کی تیاریاں کی گئی ہے ۔ محکمہ صحت نے وضاحت کی ہے کہ ٹیکہ بالکل محفوظ ہے ۔ سائیڈ ایفکٹ کے کوئی امکانات نہیں ہے ۔ پھر بھی احتیاطی طور پر انتظامات کئے جارے ہیں ٹیکہ دینے سے قبل کوئی بھی بیماریاں ہوں تو اس سے بھی سائیڈ ایفکٹ ہونے کے امکانات ہیں اس لئے تمام احتیاطی تدابیر کو قطعیت دی جارہی ہے ۔ عام طور پر سائیڈ ایفکٹس میں درد ، انجکشن دینے کے مقام پر سوجن آجانا ، بخار ، بدمزاجی ، بیمار ہونا شامل ہوتا ہے ۔ سخت ترین سائیڈ ایفکٹس سے جان بھی جاسکتی ہے ۔ 102 ڈگری تک بخار آسکتا ہے ۔ اس لئے احتیاطی طور پر مختلف ہاسپٹلس کا علاج کیلئے انتخاب کیا گیا ہے ۔ مذکورہ سائیڈ ایفکٹس پر کووین ایپ میں اطلاع دیں ۔ چھوٹے مسائل کا ٹیکہ اندازی کے مراکز میں علاج کیا جائے گا ۔ میڈیکل کٹس کو تیار رکھا گیا ہے ۔ ٹیکہ لینے والوں کو آدھا گھنٹہ تک ٹیکہ اندازی مرکز میں رہنا ہوگا ۔ شدید ترین سائیڈ ایفکٹ ہونے پر فوری 102 یا 108 نمبر کو فون کرتے ہوئے بڑے ہاسپٹلس کو منتقل کرنا ہوگا ۔ حکومت نے اس کیلئے (108) 400 امبولینس کو دستیاب رکھا ہے ۔ اس کے علاوہ اربی ایسک کی 300 ایمرجنسی گاڑیاں بھی دستیاب رہیں گی ۔ ان کے علاوہ سرکاری و خانگی ہاسپٹلس کی امبولینس بھی دستیاب رہیں گے ۔ ٹیکہ اندازی مراکز پر ایمرجنسی گاڑیاں موجود رہیں گی ۔