!!ٹیکہ نہ لینے پر بھی سرٹیفکیٹ دستیاب

   

کورونا ٹیکہ اسکام کی اطلاعات عام، بیرون ممالک جانے سرٹیفکیٹس کی خریدی

حیدرآباد۔27جون۔(سیاست نیوز) آپ ٹیکہ نہیں لینا چاہتے ہیں اور آپ کو ٹیکہ لگ جانے کا سرٹیفیکیٹ چاہئے تو یہ اب ممکن ہوچکا ہے۔ شہر کے علاوہ نواحی علاقوں اور اضلاع میں ٹیکہ اندازی کے بغیر ٹیکہ لینے کے سرٹیفیکیٹ جاری کئے جانے لگے ہیں جو کہ کسی اسکام سے کم نہیں ہے بلکہ یہ ’کورونا ٹیکہ اسکام ‘ کے طور پر سامنے آسکتا ہے۔ہندستان میں کسی بھی سرکاری منصوبہ کو قابل عمل بنانے کے اقدامات کی صورت میں بدعنوانیاں پیدا ہونے لگتی ہیں اور ان بدعنوانیوں کی حوصلہ افزائی نہ صرف سرکاری محکمہ جات اور عملہ کی جانب سے کی جاتی ہے بلکہ شہری بھی ان بدعنوانیوں کو فروغ دینے میں اپنا کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ کورونا وائرس کے پہلے مرحلہ کے لاک ڈاؤن کے بعد جب فضائی سفر کو بحال کیا گیا تھا اور آرٹی پی سی آر کی منفی رپورٹ کا لزوم عائد کیا گیا تھا تو اس وقت ہندستان کے کئی شہروں میں کورونا وائرس کی جانچ رپورٹ بالخصوص آرٹی پی سی آر کی فروخت کا سلسلہ شروع ہوگیا اور جو لوگ بیرون ملک سفر کرنے کے خواہشمند تھے ان لوگوں کی جانب سے فرضی رپورٹ کے اس اسکام کو زبردست بڑھاوا گیا ۔ دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآبا د میں بھی فرضی آرٹی پی سی آر کی فروخت عمل میں لائی جا رہی تھی اور اس سلسلہ میں انکشاف کے بعد چند گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی اور اب جبکہ ملک بھر میں زور و شور کے ساتھ ٹیکہ اندازی مہم جاری ہے ایسے میں بغیر ٹیکہ لئے ٹیکہ اندازی کا سرٹیفیکیٹ حاصل کیا جانے لگا ہے۔سرکاری ٹیکہ اندازی مراکز پر ٹیکہ حاصل کرنے کیلئے پہنچنے والوں کے اندراج اور انہیں ٹیکہ لگائے بغیر انہیں سرٹیفیکیٹ جاری کئے جانے کے کئی واقعات سامنے آنے لگے ہیں اور کہا جا رہاہے کہ جو لوگ بیرون ملک روانہ ہونے کے لئے ٹیکہ حاصل کرنے کے سرٹیفیکیٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں انہیں یہ جاری کیا جانے لگا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ ٹیکہ حاصل کئے بغیر ٹیکہ کے حصول کے سرٹیفیکیٹ کے لئے 2500 روپئے تک وصول کئے جا رہے ہیں اور ٹیکہ دیئے بغیر انہیں ٹیکہ کا سرٹیفکیٹ جاری کیا جانے لگا ہے اور کئی مقامات پر Covaxin کا ٹیکہ دیئے جانے کے بعد Covishield کاسرٹیفیکیٹ جاری کیا جا رہاہے کیونکہ کوویکسن ٹیکہ حاصل کرنے والوں کو دنیا کے دیگر ممالک کے سفر کے فوری طور پر اجازت حاصل نہیں ہے لیکن کہا جا رہاہے کہ چند ماہ کے دوران یہ مسئلہ حل کرلیا جائے گا۔ محکمہ صحت کے عہدیداروں نے بتایا کہ ٹیکہ دیئے بغیر سرٹیفیکیٹ جاری کئے جانے کی شکایات سے وہ واقف نہیں ہیں لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ اس طرح کے واقعات ہو رہے ہیں اور کچھ لوگ ٹیکہ اندازی مراکز پر متعین عملہ کے ساتھ ملی بھگت کے ذریعہ اس طرح کی بدعنوانیوں میں ملوث ہورہے ہیں ۔ ٹیکہ حاصل کئے بغیر ٹیکہ اندازی کے سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے والوں کو چاہئے کہ وہ اس حقیقت کو بھی جان لیں کہ ان کی پہلی ٹیکہ اندازی پر ہی آئندہ کے ٹیکوں کا انحصار ہوگا اسی لئے اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے بجائے ٹیکہ کے حصول کو یقینی بنائیں۔