ٹی آر ایس، بی جے پی کی بی ٹیم کے سی آر آر ایس ایس کے ایجنٹ

   

12 فیصد مسلم تحفظات نہیں دیا گیا، سکریٹریٹ کی مساجد انہدام کی گئی۔ محمد علی شبیر

حیدرآباد : کانگریس کے سینئر قائد سابق قائد مقننہ تلنگانہ کونسل محمد علی شبیر نے ٹی آر ایس کو بی جے پی کی بی ٹیم اور چیف منسٹر کے سی آر کو آر ایس ایس کا ایجنٹ قرار دیا۔ محمد علی شبیر نے آج اسمبلی حلقہ ناگرجنا ساگر کے ہالیہ ٹاؤن میں انتخابی مہم چلائی۔ اس موقع پر کانگریس کے امیدوار کے جاناریڈی اور دوسرے موجود تھے۔ اقلیتوں کی بڑی تعداد نے اس موقع پر کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ محمد علی شبیر نے 12 فیصد مسلم تحفظات کے نام پر مسلمانوں کو دھوکہ دینے کا چیف منسٹر کے سی آر پر الزام عائد کیا۔ سکریٹریٹ کی تعمیر کیلئے مساجد کو انہدام کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ گزشتہ 7 سال کے دوران اسمبلی حلقہ ناگرجنا ساگر کے ایک بھی مسلم نوجوان کو اقلیتی مالیاتی کارپوریشن سے ایک بھی روپیہ نہ دینے کا الزام عائد کیا۔ قبل ازیں نڈامانور منڈل میں منعقدہ ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کے سی آر فیملی کو علی بابا چالیس چور قرار دیا۔ اس جلسہ عام میں صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اتم کمار ریڈی، کانگریس کے امیدوار کے جاناریڈی کے علاوہ دوسرے قائدین موجود تھے۔ محمد علی شبیر نے روزگار کی عدم فراہمی پر طالب علم سنیل کی خودکشی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس انتخابی وعدوں سے انحراف کررہی ہے۔ اس لئے طلبہ خودکشی کی طرف مائل ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر کانگریس سونیا گاندھی نے تلنگانہ عوام کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دیا لیکن چیف منسٹر کے سی آر کے ارکان خاندان علی بابا چالیس چور کی طرح تلنگانہ پر قبضہ کرلیا۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل میں کے جاناریڈی نے اہم رول نبھایا۔ انہوں نے چیف منسٹر کے عہدہ کو ٹھکراتے ہوئے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دینے کا پارٹی قیادت پر دباؤ بنایا۔ ساتھ ہی جاناریڈی نے تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی تشکیل میں غیرمعمولی رول ادا کیا۔ وزراء اور ٹی آر ایس کے قائدین کی جانب سے ناگرجنا ساگر کی ترقی کو نظرانداز کرنے کے جاناریڈی پر لگائے جانے والے الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیا۔ انہوں نے وزیرداخلہ محمد محمود علی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے کبھی کونسلر کے حلقہ کیلئے مقابلہ نہیں کیا وہ بھی جاناریڈی پر انگلیاں اٹھارہے ہیں۔ آج ناگرجنا ساگر حلقہ کی جو بھی ترقی ہے وہ جاناریڈی کی مرہون منت ہے۔ جاناریڈی سے سوال کرنے سے پہلے وزراء ملازمین اور بیروزگاری بھتہ کب فراہم کیا جائے گا اس کی وضاحت کریں۔