ٹی آر ایس اور بی جے پی کی جانب سے احتجاج محض سیاسی ڈرامہ بازی

   

ناکامیوں کی پردہ پوشی کی کوشش، بھٹی وکرامارکا کی عوامی پدیاترا، تقررات کے نوٹیفکیشن کا مطالبہ

حیدرآباد۔/27 مارچ، ( سیاست نیوز) سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرامارکا نے تلنگانہ میں برسراقتدار پارٹی ٹی آر ایس کی جانب سے راستہ روکو اور دیگر احتجاج منظم کرنے کو مضحکہ خیز قرار دیا۔ بھٹی وکرامارکا جو اپنے انتخابی حلقہ مدیرا میں عوامی پدیاترا کے تحت مختلف علاقوں کا دورہ کررہے ہیں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عام طور پر اپوزیشن کی جانب سے عوامی مسائل پر احتجاج منظم کیا جاتا ہے لیکن ٹی آر ایس نے خود احتجاجی راستہ اختیار کرتے ہوئے عوام بالخصوص کسانوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کی ہے۔ دھان کی خریدی کے مسئلہ پر مرکز اور ریاستی حکومت کسانوں کو گمراہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھان کی خریدی کی ذمہ داری ریاستی حکومت کی ہے لیکن اپنی ذمہ داری سے بچنے کیلئے اس نے دکھاوے کیلئے احتجاج شروع کیا ہے۔ راستہ روکو پروگرام کا اہتمام اگر اپوزیشن جماعتیں کریں تو انہیں پولیس کی جانب سے اجازت نہیں دی جاتی اور گرفتار کیا جاتا ہے لیکن یہاں برسراقتدار پارٹی کے ارکان اسمبلی خود عوام کیلئے مشکلات پیدا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ربیع سیزن کیلئے دھان کی خریدی کے سلسلہ میں وزیر اعظم نریندر مودی اور چیف منسٹر کے سی آر کو فیصلہ کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی ڈرامہ بازی سے کسانوں کا بھلا نہیں ہوگا۔ ریاست کے کسان صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔ بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ کسانوں کو چاہیئے کہ وہ اپنے اپنے گاؤں میں آنے والے ٹی آر ایس اور بی جے پی قائدین کا گھیراؤ کریں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی جانب سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے بارے میں عوام کو جواب دینے کے بجائے برقی شرحوں کے مسئلہ پر احتجاج کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں پارٹیاں اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے سیاسی ڈرامہ بازی کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے 80 ہزار جائیدادوں پر تقررات کا اعلان کیا جبکہ ریاست میں مخلوعہ جائیدادوں کی تعداد ایک لاکھ 90 ہزار سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں چیف منسٹر کی جانب سے اعلان کے 18 دن گذرنے کے باوجود ایک بھی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔ر