ٹی آر ایس کی آمدنی میں ایک سال میں 550 فیصد کا حیرت انگیز اضافہ
حیدرآباد۔ 15 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس) اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی (وائی ایس آر سی پی) مالیاتی سال 2018-19ء میں آمدنی کے اعتبار سے ملک میں سب سے زیادہ دولت مند پانچ پارٹیوں میں شامل ہیں۔ تنظیم برائے جمہوری اصلاحات (اے ڈی آر) کی طرف سے مالیاتی سال 2018-19ء میں ملک کی قومی و علاقائی جماعتوں کی آمدنی و معاوضہ کے بارے میں کئے گئے تجزیہ کے مطابق ٹی آر ایس کو 188.71 کروڑ روپئے کی بھاری آمدنی ہوئی جو ملک کے تجزیہ شدہ تین قومی اور 22 علاقائی جماعتوں کی مجموعی آمدنی کا 16.22 فیصد حصہ ہے۔ ٹی آر ایس کی آمدنی میں 2017-18ء کے مقابلے 550 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ٹی آر ایس میں 96 فیصد آمدنی رضاکارانہ طور پر دیئے جانے والے عطیات شامل ہیں۔ اس طرح وائی ایس آر کانگریس 181 کروڑ روپئے کی آمدنی بتائی ہے۔ جو گزشتہ سال بتائی گئی آمدنی سے کچھ زیادہ ہے۔ بیجو جنتا دل (بی جے ڈی)، ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) اور سی پی ایم کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو بڑی قومی جماعتوں بی جے پی اور کانگریس کے علاوہ حیدرآباد کی جماعت مجلس اتحادالمسلمین 7 ڈسمبر تک اپنی آمدنی اور مصارف کا حساب داخل نہیں کیا تھا۔ ان حسابات داخل کرنے کی آخری تاریخ 31 ڈسمبر ہے۔ ماباقی پانچ قومی اور 30 علاقائی جماعتوں کی تفصیلات الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ویب سائٹ پر دستیاب نہیں ہیں۔
