ٹی آر ایس حکومت زرعی قرض معافی کے وعدہ سے منحرف

   

Ferty9 Clinic

جیون ریڈی کا کے سی آر کو مکتوب، انتخابی وعدہ پر عمل آوری کا مطالبہ
حیدرآباد۔10 ۔ جولائی (سیاست نیوز) کانگریس رکن کونسل جیون ریڈی نے الزام عائد کیا کہ کسانوں کے قرض معافی کے مسئلہ پر ٹی آر ایس حکومت نے موقف واضح نہیں کیا ہے۔ جیون ریڈی نے آج چیف منسٹر کو کھلا مکتوب روانہ کرتے ہوئے قرض کی معافی سے متعلق وعدے کی تکمیل کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل کے سی آر نے ایک لاکھ روپئے تک زرعی قرض معاف کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن 7 ماہ گزرنے کے باوجود وعدہ کی تکمیل نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ خریف سیزن کے آغاز کے باوجود حکومت کی جانب سے قرض کی عدم معافی کی صورت میں کسان مزید مقروض ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسی کسانوں کو مزید مسائل میں مبتلا کرسکتی ہے۔ جیون ریڈی نے بتایا کہ بینکوں کی جانب سے کسانوں پر قرض کی ادائیگی کیلئے دباؤ بنایا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بینکرس کو کسانوں پر دباؤ بنانے کے سلسلہ میں کوئی ہدایت جاری نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رعیتو بندھو اسکیم پر صرف 50 فیصد عمل آوری ہوئی ہے جبکہ 50 فیصد کسان ابھی تک امدادی رقم سے محروم ہیں۔ جیون ریڈی نے الزام عائد کیا کہ سیاسی فائدہ کے لئے انتخابات سے قبل کسانوں اور زرعی شعبہ سے جو وعدے کئے گئے تھے ، ان پر عمل آوری میں حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں میں پھیلی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے چیف منسٹر کو چاہئے کہ قرض معافی کے احکامات جاری کریں۔ انہوں نے کہا کہ پہلی میعاد میں وعدوں کی تکمیل میں ناکام کے سی آر حکومت دوسری میعاد میں بھی تمام طبقات کے ساتھ دھوکہ دہی کی پالیسی پر قائم ہیں۔