کے ٹی آر ناکام وزیر، وعدوں کی تکمیل پر کھلے مباحث کا چیلنج
حیدرآباد ۔ 13 ۔ جنوری (سیاست نیوز) کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا کہ وزیر بلدی نظم و نسق کی حیثیت سے کے ٹی آر ناکام ہوچکے ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ بلدی انتخابات دراصل کے ٹی آر کی کارکردگی کا امتحان ہے ۔ کے سی آر کے چیف منسٹر بننے کے بعد عوام سے کئی وعدے کئے گئے لیکن آج تک وعدوں کی تکمیل نہیں ہوئی ۔ کے ٹی آر بلدی انتخابات میں پارٹی کی کامیابی کو یقینی بناتے ہوئے اپنی کارکردگی پر عوامی سند ثابت کرنے کی کوشش کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر کے انداز کارکردگی کے بارے میں سرسلہ کے میونسپل چیرمین پہلے ہی تبصرہ کرچکے ہیں۔ میونسپل چیرمین نے کے ٹی آر پر 3 فیصد کمیشن حاصل کرنے کا الزام عائد کیا جس کے بعد صدرنشین کے عہدہ سے محروم کردیا گیا ۔ ریونت ریڈی نے سوال کیا کہ وزیر بلدی نظم و نسق کی حیثیت سے کے ٹی آر نے گزشتہ پانچ برسوں میں کتنے ڈبل بیڈروم مکانات تعمیر کئے؟ انہوں نے انتخابی وعدوں کی تکمیل پر کے ٹی آر کو کھلے مباحث کا چیلنج کیا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ بلدی علاقوں میں حکومت نے بنیادی سہولتوں کی فراہمی پر کوئی توجہ نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلدی انتخابات کے بعد برقی اور آبرسانی کی شرحوں میں اضافہ کیا جائے گا ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ریاستی وزراء دیاکر راؤ ، سرینواس گوڑ اور کے ایشور نے چیف منسٹر کے عہدہ کیلئے کے ٹی آر کو اہل قرار دیا لیکن ہریش راؤ اور ای راجندر نے اس کی تائید نہیں کی۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس دو گروپس میں تقسیم ہوچکی ہے۔ ایک گروپ تلنگانہ تحریک میں حصہ لینے والوں کا ہے تو دوسرا گروپ تلنگانہ کے غداروں کا ہے۔