مرکزی وزارت داخلہ کا فیصلہ غلط، ہائی کورٹ میں تلنگانہ حکومت کا استدلال
حیدرآباد: ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی سی ایچ رمیش کی ہندوستانی شہریت کے مسئلہ پر تلنگانہ ہائی کورٹ میں حکومت نے رکن اسمبلی کی تائید میں موقف اختیار کرتے ہوئے مرکز کے اقدام کی مخالفت کی۔ سی ایچ رمیش کی ہندوستانی شہریت کے بارے میں مرکزی وزارت داخلہ نے احکامات جاری کرتے ہوئے انہیں جرمنی کا شہری قرار دیا تھا ۔ ہائی کورٹ میں جسٹس ابھینند کمار شاویلی کے اجلاس پر اس معاملہ کی سماعت ہوئی اور تلنگانہ حکومت نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ مرکزی حکومت کے غلط فیصلوں سے رکن اسمبلی کا تحفظ کریں ۔ عدالت نے تمام فریقین کو جوابی حلفنامہ داخل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت کو دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردیا۔ کانگریس کے لیڈر اے سرینواس کی شکایت پر مرکزی وزارت داخلہ نے رکن اسمبلی کی جرمنی کی شہریت کے بارے میں تحقیقات کی تھیں۔ درخواست گزار نے شکایت کی تھی کہ جرمنی کی شہریت کے ساتھ ہندوستانی شہریت برقرار نہیں رہ سکتی اور غلط حلفنامہ پیش کرتے ہوئے رکن اسمبلی نے انتخابات میں حصہ لیا۔ رکن اسمبلی پر ہندوستانی حکام کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ۔ مرکزی وزارت داخلہ نے رکن اسمبلی کی ہندوستانی شہریت کو منسوخ کردیا تھا ۔ ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کے احکامات پر حکم التواء جاری کیا ہے ۔ ہائی کورٹ میں تلنگانہ حکومت نے رکن اسمبلی کی تائید کی اور کہا کہ رکن اسمبلی کبھی بھی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث نہیں رہے اور ان کے خلاف دائر کردہ درخواست سیاسی اغراض پر مبنی ہے۔