ٹی آر ایس رکن اسمبلی کی ہندوستانی شہریت کا نیا تنازعہ

   

رمیش جرمنی کے شہری ہیں، ہائی کورٹ میں وزارت داخلہ کا حلفنامہ
حیدرآباد: ہندوستانی شہریت کے مسئلہ پر تنازعہ کا شکار ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی سی ایچ رمیش کو عدالت میں اس وقت دھکا لگا جب مرکزی وزارت داخلہ نے انہیں جرمنی کا شہری قرار دیا ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے ہائی کورٹ کو بتایا گیا کہ سی ایچ رمیش ہندوستانی شہری نہیں ہے۔ حکومت ہند نے اوورسیز سٹیزن آف انڈیا کا موقف دیا ہے جو کہ غیر مقیم شہریوں کو دیا جاتا ہے ۔ یہ موقف ہندوستان میں قیام کرنے والوں کو نہیں دیا جاتا۔ وزارت داخلہ کے انڈر سکریٹری آشوتوش آنند کی جانب سے ہائی کورٹ نے حلفنامہ داخل کیا گیا ۔ انہوں نے برلن میں ہندوستانی سفارت خانے سے موصولہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے رمیش کو جرمنی کا شہری قرار دیا ہے۔ اسسٹنٹ سالیسٹر جنرل این راجیشور راؤ نے مرکزی حکومت کی جانب سے جسٹس ابھینند کمار شاویلی کے اجلاس پر حلفنامہ پیش کیا۔ جسٹس شاویلی کے بنچ پر کانگریس قائد اے سرینواس کی درخواست کی سماعت جاری ہے۔ کانگریس قائد نے کہا کہ چونکہ رمیش ہندوستانی شہری نہیں ہے ، لہذا انہیں اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دیا جائے ۔ ہائی کورٹ نے سابق میں مرکزی حکومت کو حلفنامہ داخل کرنے کی ہدایت دی تھی جس کے جواب میں وزارت داخلہ سے حلفنامہ داخل کیا گیا ۔ وزارت داخلہ نے کہا کہ جرمنی میں ہندوستانی سفارت خانہ سے اس بارے میں رپورٹ حاصل کی گئی ہے ۔ رکن اسمبلی کے وکیل نے جوابی حلفنامہ داخل کرنے عدالت سے وقت مانگا جس پر انہیں دو ہفتہ کی مہلت دی گئی ہے ۔ مرکز کے حلفنامہ میں نئی دہلی میں واقع جرمنی کے سفارتخانہ سے موصولہ رپورٹ کو شامل کیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کی رپورٹ کے بعد ٹی آر ایس رکن اسمبلی سی ایچ رمیش کی مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے ۔ وہ گزشتہ ایک سال سے جرمنی میں قیام پذیر ہیں اور اپنے انتخابی حلقہ ویملواڑہ کا دورہ تک نہیں کیا۔ مقامی کانگریس قائدین نے رکن اسمبلی کی غیر موجودگی پر اسپیکر اسمبلی سے شکایت کی ہے۔