ناگرجنا ساگر کے رائے دہندے کانگریس کے ساتھ، مانکیم ٹیگور کی پریس کانفرنس
حیدرآباد: جنرل سکریٹری آل انڈیا کانگریس کمیٹی اور انچارج تلنگانہ مانکیم ٹیگور ایم پی نے الزام عائد کیا کہ برسر اقتدار ٹی آر ایس ناگرجنا ساگر میں اقتدار کے بیجا استعمال اور شراب اور دولت کے سہارے کامیابی حاصل کرنا چاہتی ہے۔ ناگرجنا ساگر میں پارٹی امیدوار جانا ریڈی کی انتخابی مہم میں حصہ لینے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مانکیم ٹیگور نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کی کامیابی یقینی ہے اور ہر منڈل میں کانگریس کی لہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام ٹی آر ایس کی عوام دشمن پالیسیوں سے عاجز آچکے ہیں۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے وعدوں پر عوام کو اعتبار نہیں ہے۔ گزشتہ 7 برسوں میں کے سی آر نے عوام سے کئے گئے ایک بھی وعدہ کی تکمیل نہیں کی گئی۔ بیروزگار نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کا وعدہ پورا نہیں ہوا۔ مانکیم ٹیگور نے کہا کہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد میں ناکام ہوچکا ہے۔ ریاستی وزراء اور ٹی آر ایس ارکان اسمبلی کی جانب سے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر الیکشن کمیشن خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔ کانگریس کی نمائندگی کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں کارروائیوں کے سلسلہ میں الیکشن کمیشن متحرک ہے لیکن تلنگانہ کے معاملہ میں اس کا موقف ناقابل فہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں عوام کیلئے جانا ریڈی کی آواز ضروری ہے۔ ریاست کی ترقی اور جمہوریت کے استحکام کیلئے جانا ریڈی کو کامیاب کیا جانا چاہئے ۔ مانکیم ٹیگور نے پولیس پر کے سی آر کے ایجنٹ کی طرح کام کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ کانگریس قائدین کے خلاف فرضی مقدمات دائر کئے گئے ۔ انہوں نے کہاکہ ناگرجنا ساگر میں بی جے پی کا کوئی وجود نہیں ہے۔ 2018 ء میں بی جے پی کو 105 اسمبلی حلقوں میں ڈپازٹ بھی نہیں بچا تھا ۔