ٹی آر ایس کا ریاست میں عاجلانہ انتخابات پر غور!

   

ملک بھر میں مخالف بی جے پی لہر کو دیکھتے ہوئے حکمت عملی تیار کرنے کے سی آر سرگرم

حیدرآباد 19 جون ( سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرسمیتی نے ملک بھر میں بی جے پی کے خلاف والی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے دوبارہ عاجلانہ انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے ۔ کہا جار ہاہے کہ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے ملک میں مخالف حکومت لہر اور سرکاری حکمت عملی پر غور شروع کردیا ہے ۔ تلنگانہ میں بی جے پی کو استحکام کے دعووں بعد سے ہی یہ کہا جا رہاتھا کہ چیف منسٹر دوسری معیاد میں بھی قبل ازوقت انتخابات کی تیاری کررہے ہیں لیکن تیزی سے بدلتے حالات اور بی جے پی کے خلاف ماحول کو دیکھتے ہوئے ٹی آر ایس نے فوری عاجلانہ انتخابات کی حکمت عملی پر غور کا فیصلہ کیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ کے سی آر صدارتی انتخابات سے قبل یا اس کے فوری بعد اسمبلی کی تحلیل کرسکتے ہیں۔ بتایا گیا کہ اپوزیشن امیدوار پر اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں اگر تلنگانہ راشٹر سمیتی صدارتی انتخابات میں حصہ نہیں لیتی ہے تو ٹی آر ایس پر بی جے پی کی مدد کا الزام عائد ہوسکتا ہے ۔ اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج اور بی جے پی کے خلاف ناراضگی کو دیکھتے ہوئے کہا جا رہاہے کہ اگر اپوزیشن امیدوار پر اتفاق نہ ہو اور اپوزیشن امیدوار کو کانگریس کی تائید کی صورت میں چندر شیکھر راؤ اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ کرسکتے ہیں تاکہ صدارتی انتخابات میں حصہ لینے ارکان اسمبلی نہ رہیں ۔ ذرائع کے مطابق ٹی آر ایس سربراہ بیک وقت کئی محاذوں پر سیاسی حکمت عملی کی تیاری میں مصروف ہیں اسی لئے صدارتی انتخابات کے بعد مخالف بی جے پی ماحول برقرار رہتا ہے تو تلنگانہ اسمبلی کی تحلیل کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔ پارٹی قائدین کے مطابق اگر ٹی آر ایس فوری اسمبلی تحلیل کا فیصلہ کرتی ہے تو یہ عجلت میں فیصلہ ہوگا کیونکہ پارٹی کی جانب سے قومی سطح پر اتحاد کی تشکیل اور توسیع کے منصوبوں پر کام کیا جارہا ہے اور ساتھ تلنگانہ میں بی جے پی کے بڑھتے قدم کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔م