ہر اسمبلی حلقہ میں 50 ہزار نئے ارکان کو شامل کرنے کا نشانہ ، مستعد رہنے قائدین کو کے ٹی آر کی تاکید
حیدرآباد۔23جون(سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹر سمیتی کی رکنیت سازی مہم 27جون سے شروع کی جائے گی اور 15تک رکنیت سازی مہم کا پہلا مرحلہ جاری رہے گا۔ کارگذار صدر تلنگانہ راشٹر سمیتی مسٹر کے ٹی راما راؤ نے ٹیلی کانفرنس کے ذریعہ قائدین سے رابطہ قائم کرتے ہوئے انہیں ٹی آر ایس کی رکنیت سازی مہم کیلئے مستعد ہوجانے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے ریاست کے ہر حلقہ اسمبلی میں 50ہزار نئے ارکان کو شامل کرنے کا نشانہ مقر رکیا ہے اور اس نشانہ کی تکمیل کیلئے پارٹی کی جانب سے ارکان پارلیمان ‘ ارکان اسمبلی کے علاوہ ارکان قانون ساز کونسل کو رکنیت سازی کے رسائد حوالہ کئے جائیں گے تاکہ وہ اپنے حلقہ جات اسمبلی و پارلیمان میں موجود قائدین سے مشاورت کے بعد 27جون سے شروع ہونے والی رکنیت سازی مہم کے لئے رکھے گئے نشانہ کی تکمیل کو یقینی بنایاجائے۔ مسٹر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں تلنگانہ راشٹر سمیتی کا موقف انتہائی مستحکم ہے اور آئندہ بھی تلنگانہ راشٹر سمیتی کو عوام کی مکمل تائید حاصل ہونے کی توقع ہے۔انہو ںنے ٹیلی کانفرنس کے دوران بتایا کہ ریاست کے تمام حلقہ جات اسمبلی میں چلائی جانے والی رکنیت سازی مہم کی نگرانی کیلئے کمیٹیوں کی تشکیل عمل میں لائی جائیں گی جو کہ ریاست کے تمام اضلاع میں جانے والی رکنیت سازی مہم کی رپورٹ پارٹی کے ریاستی قائدین کو پیش کرے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ رکنیت سازی مہم کے اختتام کے بعد نئی ضلعی کمیٹیوں کے علاوہ پارٹی کے تنظیمی امور میں معمولی تبدیلی لائے جانے کے علاوہ ریاست موضع ‘ علاقہ اور بوتھ کی سطح کی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی تاکہ ریاست میں تلنگانہ راشٹر سمیتی کو ہر شخص تک پہنچایاجاسکے۔ کارگذار صدر تلنگانہ راشٹر سمیتی مسٹر کے ٹی راما راؤ نے مسٹر جی رامچندر راؤ کو ریاست گیر سطح پر چلائی جانے والی رکنیت سازی مہم کی نگرانی تفویض کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا جارہا ہے کہ ان کے مددگار کے طور پر دیگر قائدین کو بھی ذمہ داریاں حوالہ کی جائیں گی ۔ بتایاجاتا ہے کہ پارٹی کی رکنیت سازی مہم کے دوران خود مسٹر کے ٹی راما راؤ بھی مختلف اضلاع میں چلائی جانے والی رکنیت سازی کا جائزہ لیتے رہیں گے اور جائزہ لینے کے بعد ہی تنظیمی امور میں عہدوں کے سلسلہ میں مسٹر کے چندر شیکھر راؤ چیف منسٹر تلنگانہ و صدر تلنگانہ راشٹر سمیتی سے مشاورت کے بعد قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔
