کانگریس میں شمولیت پر صدر نشین کا اقدام، عدالت میں چیلنج کرنے ارکان کا فیصلہ
حیدرآباد ۔ 16 ۔ جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز کونسل کے تین ارکان کو انحراف قانون کے تحت کونسل کی رکنیت سے نااہل قرار دیا گیا۔ صدرنشین کونسل کے سوامی گوڑ نے آج تینوں ارکان کے یادو ریڈی ، آر بھوپتی ریڈی اور ایس راملو نائک کو رکنیت سے نااہل قرار دیتے ہوئے احکامات جاری کئے ۔ سکریٹری لیجسلیچر وی نرسمہا چاری لو نے اس سلسلہ میں تین علحدہ بلیٹن جاری کئے۔ کے یادو ریڈی ارکان اسمبلی زمرہ میں کونسل کے لئے منتخب ہوئے۔ جبکہ آر بھوپتی ریڈی نظام آباد مجالس مقامی حلقہ سے منتخب ہوئے ہیں۔ راملو نائک گورنر کے کوٹہ میں کونسل کیلئے نامزد کئے گئے۔ صدرنشین کونسل نے انحراف قانون کی مختلف دفعات کا حوالہ دیتے ہوئے یہ کارروائی کی ہے۔ واضح رہے کہ اسمبلی انتخابات سے قبل تینوں ارکان کونسل نے ٹی آر ایس سے انحراف کرتے ہوئے کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی تھی ۔ صدرنشین کے احکامات کے مطابق تینوں کی نااہلی پر فوری اثر کے ساتھ عمل ہوگا۔ اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد ٹی آر ایس نے تینوں ارکان کے خلاف کارروائی کیلئے صدرنشین سے نمائندگی کی تھی۔ صدرنشین نے تینوں ارکان سے وضاحت طلب کی لیکن پہلے ہی واضح ہوچکا تھا کہ تینوں منحرف ارکان کی رکنیت خطرہ میں ہے۔ واضح رہے کہ ٹی آر ایس سے کانگریس میں شمولیت اختیار کرنے والے کونڈا مرلی نے کونسل کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ۔ اسمبلی کے آغاز اور 19 جنوری کو دونوں ا یوانوں کے مشترکہ اجلاس سے عین قبل صدرنشین قانون ساز کونسل نے یہ کارروائی کی ہے۔ اس فیصلہ کے بعد قانون ساز کونسل میں کانگریس ارکان کی تعداد گھٹ کر دو ہوچکی ہے۔ محمد علی شبیر اور پی سدھاکر ریڈی کی میعاد مارچ میں ختم ہورہی ہے ۔ اسی دوران نااہل قرار دیئے گئے تینوں ارکان نے صدرنشین کونسل کے فیصلہ کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔