ٹی آر ایس کا 100نشستوں پر کامیابی کا نشانہ

   

حیدرآباد تلنگانہ کا معاشی انجن ، تلنگانہ بھون میں کے ٹی آر کا خطاب
حیدرآباد :۔ ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے کہا کہ اس مرتبہ جی ایچ ایم سی کے انتخابات میں ٹی آر ایس سنچری مکمل کرے گی ۔ انہوں نے حیدرآباد کو تلنگانہ کا معاشی انجن قرار دیتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد میں امن و امان رہا تو تلنگانہ کی تیز رفتار ترقی ہوگی ۔ سیلاب کے متاثرین کے لیے مرکز سے ایک پیسہ کی مدد نہ ملنے کا دعویٰ کرتے ہوئے مذہبی جذبات بھڑکانے کا بی جے پی پر الزام عائد کیا ۔ آج تلنگانہ بھون میں ٹی آر ایس جی ایچ ایم سی کے امیدواروں سے خطاب کرتے ہوئے حیدرآباد کی ترقی پر مشتمل رپورٹ جاری کیا اور کہا کہ 2016 کے بلدی انتخابات میں ٹی آر ایس کی سنچری صرف ایک نشست سے چک گئی ہے ۔ جام باغ میں ٹی آر ایس کے امیدوار کو صرف 5 ووٹوں سے شکست ہوئی ہے ۔ مگر اس مرتبہ ٹی آر ایس اپنی سنچری مکمل کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی مہم کے لیے بہت کم وقت مختص کیا ہے ۔ لہذا ٹی آر ایس کے عوام کو بہت زیادہ دوڑ دھوپ کرنے کی ضرورت ہے جو دعویدار ٹکٹ سے محروم ہوئے انہیں بھی اپنی انتخابی مہم میں شامل کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ 28 نومبر کو ایل بی اسٹیڈیم میں ایک بہت بڑا جلسہ عام منعقد ہوگا ۔ وزیر بلدی نظم و نسق نے ٹی آر ایس کے امیدواروں کو گھر گھر پہونچکر حکومت کے ترقیاتی اقدامات سے واقف کرانے پر زور دیا اور کہا کہ حکومت نے سیلاب کے متاثرین کی بھر پور مدد کی ہے ۔ 6 لاکھ 50 ہزار متاثرین میں 650 کروڑ روپئے کی امداد دی گئی ہے ۔ ریاست کے نقصانات پر چیف منسٹر کے سی آر نے وزیراعظم نریندر مودی کو مکتوب روانہ کیا مگر مرکز نے ابھی تک کوئی مدد نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں سرمایہ کاری کا سیلاب امنڈ پڑا ہے ۔ حیدرآباد میں 2 لاکھ کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری ہورہی ہے ۔ حیدرآباد میں امن و امان قائم رہنے پر ہی تلنگانہ ریاست کی ترقی ہوسکتی ہے ۔ وہ شہر کے عوام سے اپیل کرتے ہیں وہ سنجیدگی سے غور کریں ۔ انہیں تیز رفتار ترقی کرنے والا حیدرآباد چاہئے یا ہمیشہ جھگڑوں میں رہنے والا حیدرآباد چاہئے فیصلہ کرلیں ۔ 6 سال کے دوران ٹی آر ایس کے دور حکومت میں جو کام کئے ہیں وہ 100 بتا سکتے ہیں وہیں بی جے پی نے 6 سال کے دوران انجام دئیے گئے ایک کام نہیں بتا سکتی ۔ 6 سال سے شہر حیدرآباد میں کوئی فساد نہیں ہے کوئی کرفیو نافذ نہیں ہوا ۔ شہر حیدرآباد میں انفراسٹرکچر کو فروغ دینے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ 350 بستی دواخانوں کا آغاز کیا گیا ہے ۔ 137 نئے لنک سڑکیں تعمیر کی جارہی ہیں ۔ ایک لاکھ ڈبل بیڈ روم مکانات تعمیر کئے جارہے ہیں ۔ پینے کے پانی اور برقی قلت کا خاتمہ کردیا گیا ہے ۔ ماضی میں پینے کے پانی کی قلت کے خلاف خالی گھڑوں سے احتجاج کیا جاتا تھا وہ ختم ہوگیا ۔ 2050 تک شہر کے عوام کو پینے کا پانی سربراہ کرنے کے لیے کیشوپورم ذخیرہ آب تعمیر کیا جارہا ہے ۔ ماضی میں ہفتہ میں دو دن پاور ہالی ڈے ہوا کرتی تھی اب 24 گھنٹے معیاری برقی سربراہ کی جارہی ہے ۔۔