ٹی آر ایس کو شکست دینے ہی بی جے پی میں شمولیت

   

راج گوپال ریڈی کا اعلان، تلنگانہ میں بی جے پی کامستقبل تابناک
حیدرآباد 25 جون (سیاست نیوز) کانگریس کے رکن اسمبلی کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی نے بی جے پی میں شمولیت سے متعلق اطلاعات کی آج آخرکار توثیق کردی۔ اُنھوں نے کہاکہ ٹی آر ایس کو شکست دینے کے مقصد سے اُنھوں نے بی جے پی میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس پارٹی میں رہ کر وہ عوام کو انصاف دلانے میں ناکام رہے لہذا اُنھوں نے پارٹی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔ نئی دہلی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے راج گوپال ریڈی نے کہاکہ بی جے پی سے اُنھیں شمولیت کے سلسلہ میں دعوت دی گئی۔ 2 مرتبہ اُنھوں نے رام مادھو سے اِس سلسلہ میں بات چیت کی۔ راج گوپال نے کہاکہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس کے لئے کانگریس نہیں بی جے پی حقیقی متبادل ہے۔ کانگریس پارٹی کے لئے تلنگانہ میں دوبارہ اُبھرنا ممکن نہیں ہے۔ وہ گزشتہ 10 دن سے اِسی بات کو دوہرا رہے ہیں کہ تلنگانہ میں کانگریس کا مستقبل تاریک ہے۔ اُنھوں نے الزام عائد کیاکہ اے آئی سی سی انچارج آر سی کنتیا کے سبب پارٹی کو شکست ہوئی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ تلنگانہ میں بی جے پی مزید مستحکم ہوگی۔ ملک میں عوام نئی قیادت چاہتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں راج گوپال ریڈی نے معاشی مسائل کے سبب بی جے پی میں شمولیت کی تردید کی اور کہاکہ ایسا معاملہ ہوتا تو وہ ٹی آر ایس کی دعوت کو قبول کرلیتے۔ میں کسی بھی لالچ کے بغیر عوامی خدمت کے جذبہ کے تحت بی جے پی میں شامل ہورہا ہوں۔ اُنھوں نے کہاکہ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے اُن کے بارے میں جس رائے کا اظہار کیا ہے وہ شخصی رائے ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ تلنگانہ میں کانگریس پارٹی کی قیادت میں تبدیلی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ قیادت میں عدم تبدیلی کے نتیجہ میں پارٹی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ کانگریس کی جانب سے وجہ نمائی نوٹس کی اجرائی کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے راجگوپال ریڈی نے کہاکہ جس پارٹی نے اسمبلی میں اپوزیشن کا موقف کھودیا ہے اُس کی نوٹس کیا اہمیت رکھتی ہے۔ اتم کمار ریڈی کی قیادت میں پارٹی کو شکست ہوئی اِس کے باوجود ہائی کمان نے قیادت تبدیل نہیں کی۔ اُنھوں نے کہاکہ آئندہ 20 برسوں تک تلنگانہ میں کانگریس کا برسر اقتدار آنا ناممکن ہے۔