اندرون دو یوم تنخواہوں کی عدم اجرائی پر ریاست گیر احتجاج کا انتباہ
حیدرآباد۔ ریاست تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ملازمین کو تنخواہوں کی عدم اجرائی پر ملازمین میں شدید ناراضگی پائی جا رہی ہے اور گذشتہ یوم شہر حیدرآباد میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر احتجاج کے بعد اب ریاست گیر سطح پر احتجاج کا منصوبہ تیا رکیا جانے لگا ہے اور کہا جا رہاہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے اگر فوری تنخواہوں کی اجرائی عمل میں نہیں لائی جاتی ہے تو ایسی صورت میں احتجاج میں شدت پیدا کی جائے گی۔آر ٹی سی ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے متعلق آرٹی سی ملازمین کی مختلف تنظیموں نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت غریب ملازمین کی فکر کرنے کے بجائے ان عہدیداروں کو راحت پہنچانے کے اقدامات میں مصروف ہے جو کہ بھاری تنخواہیں حاصل کر رہے ہیں۔ ملازمین کی تنظیموں کے ذمہ دارو ں نے ریاست میں ایڈیشنل کلکٹرس کے لئے نئی کاروں کی خریداری پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی پالیسی مخالف عوام ہوتی جا رہی ہے کیونکہ حکومت کو تنخواہوں کی ادائیگی سے زیادہ عہدیداروں کو سہولتوں کی فراہمی اہم نظر آرہی ہے جبکہ آرٹی سی ملازمین اپنی معمولی تنخواہوں کے ساتھ اپنے افراد خاندان کی گذر بسر کے علاوہ اپنے مکانات کے کرایہ ادا کرتے ہیں۔ 16 دن گذر جانے کے باوجود آرٹی سی ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے سلسلہ میں دریافت کرنے پر عہدیدارو ںکی جانب سے کہا جا رہاہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران ہونے والے خسارہ کے سبب ریاستی حکومت سے فنڈ کے حصول کے اقدامات کئے جارہے ہیں اور جب حکومت سے فنڈس حاصل ہوں گے تو تنخواہوں کی اجرائی عمل میں لائی جائے گی۔ آرٹی سی ملازمین کی تنظیموں کے ذمہ داروں نے بتایا کہ آرٹی سی ملازمین کی معاشی حالت انتہائی ابتر ہوتی جا رہی ہے اگر حکومت اندرون دو یوم تنخواہوں کی ادائیگی کے معاملہ میں احکامات کی اجرائی نہ کئے جانے کی صورت میں ریاست گیر سطح پر احتجاج کا آغازکیا جائے گا۔