دونوں جماعتوں کے درمیان الزام تراشی کا سلسلہ جاری‘ دو ملزمین گرفتار
کولکتہ ۔ /10 فبرور ی (سیاست ڈاٹ کام) مغربی بنگال کے ضلع ناڈیا میں ترنمول کانگر یس کے ایک رکن اسمبلی ستیہ جیت بسواس کی ہلاکت کے ضمن میں بی جے پی کے سینئر لیڈر مکل رائے کے بشمول چار افراد کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ۔ تاہم مکل رائے نے کہا کہ ایف آئی آر میں ان کے نام کی شمولیت کا فیصلہ سیاسی محرکات پر مبنی ہے ۔ مغربی بنگال کے ایک سینئر پولیس افسر نے پی ٹی آئی سے کہا کہ ایف آئی آر میں مندرج چار کے منجملہ دو افراد گرفتار کئے جاچکے ہیں ۔ پولیس عہدیدار نے مزید کہا کہ ’ اس کیس میں ایف آئی آر میں درج چار افراد کے منجملہ تاحال ہم دو افراد کو گرفتار کرچکے ہیں ۔ (ترنمول کانگریس کے) رکن اسمبلی کو ہلاک کرنے کے لئے استعمال شدہ دیسی ساختہ ریوالور برآمد کرلی گئی ہے ۔ پولیس افسر نے کہا کہ ’’ہماری ابتدائی تحقیقات کے مطابق ایسا معلوم ہوتا ہے کہ متاثرہ شخص کو پیچھے سے گولی ماری گئی تھی اور یہ کام ایک منظم منصوبہ بند سازش کا نتیجہ تھی ‘‘ ۔ حملہ آواروں کے مقام واقعہ سے فرار ہونے کے امکانات کے بارے میں ایک سوال پر اس پولیس افسر نے جواب دیا کہ ریاستی پولیس کو سخت چوکسی پر رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’ ضلع ناڈیا کی سرحد بنگلہ دیش سے متصل ہے ۔ یہ بھی ممکن ہے کہ حملہ آور بچنے کے لئے پڑوسی ملک کو فرار ہوسکتے ہیں ۔ پولیس کو سخت چوکسی پر رکھا گیا ہے ۔
سرحدی نقل و حرکت پر نظر رکھی جارہی ہے ‘ ۔ 41 سالہ ستیہ جیت بسواس اسمبلی میں حلقہ کرشن گنج کی نمائندگی کیا کرتے تھے ۔ جنہیں چند نامعلوم حملہ آوروں نے ہفتہ کی شام قریبی فاصلے سے گولی مارکر ہلاک کردیا تھا جب وہ پھول باڑی میں سرسوتی پوجا کیلئے بنڈال میں پہونچے تھے ۔ اس رکن اسمبلی کی ہلاکت پر حکمراں ٹی ایم سی اور اپوزیشن بی جے پی کے درمیان الزامات کے تبادلے کا سلسلہ جاری ہے اور دونوں جماعتیں ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرا رہی ہیں ۔ مہلوک رکن اسمبلی کی نعش کے دیدار اور آخری خراج عقیدت کی ادائیگی کے لئے ان کے حامیوں کی کثیر تعداد ان کے گھر پہونچ رہی ہے ۔ مکل رائے نے جو ٹی ایم سی کے سابق رکن پارلیمنٹ ہیں اس پارٹی کی صدر ممتابنرجی سے اختلافات کے بعد پارٹی چھوڑکر بی جے پی میں شامل ہوگئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ایم سی رکن اسمبلی کی ہلاکت اس پارٹی میں اندرونی جھگڑوں کا نتیجہ ہے جس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ ایف آئی آر میں ان کے نام کی شمولیت سیاسی محرکات پر مبنی ہے ۔ ٹی ایم سی کے سکریٹری جنرل پارتھا چٹرجی نے الزام عائد کیا کہ بسواس کی ہلاکت میں زعفرانی جماعت ملوث ہے ۔