نئی دہلی : ساتواں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 17 اکتوبر سے عمان اور متحدہ عرب امارات میں شروع ہو گیا۔ کرکٹ کھیل کا سب سے مختصر دورانیہ کا ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ ماضی میں محض باعثِ تفریح کھیلا اور دیکھا جاتا تھا۔ تاہم دیکھتے ہی دیکھتے چوکوں اور چھکوں سے بھرپور یہ فارمیٹ شائقینِ کرکٹ کا پسندیدہ ترین فارمیٹ بن گیا۔ کرکٹ میچ میں 20 اوورز کی اننگز پر محیط ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کا تقریبا بیس سال قبل شدید مذاق بنایا جاتا تھا، لیکن آج یہ فارمیٹ آئی سی سی کے لیے سب سے زیادہ پیسے کمانے کا ذریعہ بن چکا ہے۔ آج یہ نا صرف کھلاڑیوں، بلکہ کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی کے لیے بھی سب سے زیادہ آمدنی والا ذریعہ بن چکا ہے۔ 2002 میں انگلش کاؤنٹی کرکٹ میں ایک روزہ میچز کا ٹورنامنٹ ‘بینسن اینڈ ہیجز کپ‘ ملک میں تمباکو کے اشتہار پر پابندی کی وجہ سے ختم کردیا گیا، جس کے باعث ڈومیسٹک سیزن میں ایک وقفہ آ گیا۔ اس دوران انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈکے مارکٹنگ مینیجر اسٹورٹ رابرٹسن نے 20-20 اوور کے میچز کی تجویز پیش کی۔ یہ فارمیٹ اس وقت صرف شوقیہ یا پھر جونیئر سطح پر کھیلا جاتا تھا۔کرکٹ کی طرف نوجوان تماشائیوں کی توجہ راغب کرنے کے مقصد سے بیس بیس اوورز کے میچوں کی منظوری دی گئی۔ نتیجتاً 2003 میں پہلا آفیشل ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا گیا۔ اس میچ میں 27 ہزار سے زائد تماشائیوں کی بڑی تعداد میں حاضری نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کی مقبولیت کی پہلی جھلک پیش کی تھی۔پانچ روزہ ٹیسٹ میچ اور ایک روزہ ون ڈے میچز کے مقابلے میں ٹی ٹوئنٹی کو اس لیے بھی پسند کیا جانے لگا کیونکہ یہ ایک فٹ بال میچ کی طرح محض تین سے چار گھنٹوں میں ختم ہوجاتا ہے۔ اس کے مقابلے عموماً سنسنی خیز اور ایکشن سے بھرپور ہوتے ہیں۔ٹی ٹوئنٹی کی بڑھتی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے 2007 میں جنوبی افریقہ میں پہلا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ منعقد کیا۔ روایتی حریف پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کھیلے گئے ٹورنامنٹ کے فائنل میچ کا آخری گیند پر فیصلہ ہوا تھا۔ ہندوستان نے پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دے دی۔
دنیا میں سب سے زیادہ شائقینِ کرکٹ والے ملک ہندوستان کی ٹیم کی طرف سے ٹی ٹوئنٹی میں عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کرتے ہی اس فارمیٹ کی مقبولیت بھی عروج پر پہنچ گئی۔ بھارتی کرکٹ بورڈ نے اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے 2008 میں انڈیئن پریمیئر لیگ کے نام سے پہلی ٹی ٹوئنٹی لیگ کا افتتاح کردیا۔