دونوں ارکان کی بیک وقت شمولیت اور انضمام کیلئے حکمراں جماعت کی مساعی
حیدرآباد ۔ 14 جنوری ( سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی میں شمولیت کے خواہشمند تلگودیشم رکن اسمبلی کو تلخ تجربہ کا سامنا کرنا پڑا اور ان کی شمولیت خواہش کے بعد بھی ادھوری ہوگئی ہے ،چونکہ خود ٹی آر ایس پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے انہیں پارٹی میں شامل کرنے سے عملاً انکار کردیا ہے بلکہ ان پر شرالط بھی عائد کی گئیں ہیں ۔ عوامی مرضی اور موقف پر انحصار کرنے والے قائدین کوا ب ساتھی قائدین کی مرضی کا بھی سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ تلگودیشم کو چھوڑ کر ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرنے پر تلگودیشم رکن اسمبلی وینکٹ ویریا جو وزارت کی بھی پیشکش کی گئی تھی اور وہ ٹی آر ایس قیادت سے کافی پُرامید تھے ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق ٹی آر ایس کے نومنتخب کارگذآر صدر کے ٹی آر سے ان کی ملاقات اور بات چیت کے بعد ان پر شرائط عائد کی گئیں اور مشروط شمولیت کا اشارہ دیا گیا ۔رکن اسمبلی وینکٹ ویریا پر ساتھی رکن اسمبلی ایم ناگیشور راؤ جو ایشورراؤ پیٹ سے نمائندگی کرتے ہیں ،انہیں پارٹی میں شامل کروانے کی شرط رکھی گئی ۔ بتایا جاتا ہیکہ تلگودیشم کے یہ دوسرے رکن اسمبلی ناگیشور راؤ ٹی آر ایس میں شمولیت کیلئے دلچسپی نہیں رکھتے اور وہ تلگودیشم سے اپنا تعلق ختم کرنا نہیں چاہتے ۔ ایسے حالات میں وینکٹ ویریا کیلئے مسائل پیداہ وگئے ۔ تاہم دوسری طرف ایسے ارکان جو تلنگانہ راشٹرا سمیتی میں شمولیت اختیار کرنا چاہتے ہیں وہ وینکٹ ویریا کے حالات سے سکتہ کا شکار ہوگئے ہیں بلکہ وہ اب اپنے سیاسی مستقبل کی پالیسی کو طئے کرتے ہوئے موجودہ جماعت ہی سے وابستگی کو اہمیت دے رہے ہیں ۔ بتایا جاتا ہیکہ تلنگانہ راشٹرا سمیتی تلگودیشم پارٹی سے وابستہ ان دونںو اراکین اسمبلی کو ٹی آر ایس میں شمولیت کے ذریعہ تلگودیشم کو ٹی آر ایس میں ضم کرنا چاہتی ہے جس میں سب سے بڑی رکاوٹ ایشور راؤ پیٹ رکن اسمبلی ہیں اور ٹی آر ایس پارٹی انہی کی پارٹی کے دوسرے خواہشمند رکن کے ذریعہ دونوں کو پارٹی میں شامل کرنے کوشاں ہیں ۔ ضلع کھمم سے منتخب تلگودیشم کے یہ دونوں اراکین اسمبلی کا طرز بالکل ہی جدگانہ ہے لیکن ٹی آر ایس پارٹی کے اس مشروط پالیسی سے دوسرے ارکان بھی حیران ہیں ، جو موجودہ پلیٹ فام کو چھوڑنے کا ذہن بناچکے تھے اور موجودہ اپرٹی میں اپنے موقف کو مضبوط کرنے میں جٹ رہے ہیں ۔