عوامی قائد کی شناخت رکھنے والے قائد کو چیف منسٹر بنانے کے مطالبہ میں شدت کے بعد کابینہ میں اہم مقام کی حوالگی
حیدرآباد۔8ستمبر(سیاست نیوز)مسٹر ٹی ہریش راؤ نے تیسری مرتبہ کابینی وزیر کی حیثیت سے حلف لیا۔ ریاستی کابینہ میں توسیع کے بعد مسٹر ہریش راؤ ریاست تلنگانہ کے فینانس منسٹر کی حیثیت سے اپنے عہدہ کا جائزہ لیں گے ۔ مسٹر ہریش راؤ جنہیں 2018 میں ہوئے ریاستی اسمبلی انتخابات کے بعد کابینہ میں شامل نہیں کیا گیا تھا انہیں اب دوبارہ کابینہ میں شامل کرتے ہوئے وزارت فینانس کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے۔ مسٹر ٹی ہریش راؤ ریاست تلنگانہ کی تشکیل سے قبل آندھرا پردیش میں ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی کی کابینہ میں پہلی مرتبہ وزیر بنائے گئے تھے اور انہیں یوتھ ویلفیر کا قلمدان دیا گیا تھا ۔ وہ سال 2004 حلقہ اسمبلی سدی پیٹ سے رکن اسمبلی کی حیثیت سے کامیاب ہوتے آرہے ہیں ۔ سال 2014 میں تشکیل تلنگانہ کے بعد انہیں حکومت تلنگانہ کی پہلی کابینہ میں شامل کیا گیا تھا جس میں انہوں نے وزیر برائے پارلیمانی امور‘ آبپاشی اور مارکٹنگ کی حیثیت سے نمایاں خدمات انجام دی تھیں اور انہیں حکومت تلنگانہ میں نمبر 2کا مقام حوالہ کرتے ہوئے انہیں ریاستی وزیر فینانس کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے۔
تلنگانہ راشٹر سمیتی کے کارگذار صدر کی حیثیت سے مسٹر کے ٹی راما راؤ کی نامزدگی اور کے ٹی آر کے علاوہ ہریش راؤ کو کابینہ میں شامل نہ کئے جانے کے بعد افواہوں کا بازار گرم رہا لیکن گذشتہ چند یوم کے دوران مسٹر ٹی ہریش راؤ کو چیف منسٹر بنائے جانے کے مطالبہ میں پیدا ہورہی شدت کے بعد حکومت کی جانب سے انہیں کابینہ میں شامل کرتے ہوئے کابینہ میں دوسرا درجہ فراہم کیا گیا ہے۔مسٹر ٹی ہریش راؤ کو کابینہ میں شامل کئے جانے کے بعد ان کے حامیو ںکی جانب سے جشن منایا گیا۔ مسٹر ہریش راؤ ابتداء سے تحریک تلنگانہ سے وابستہ رہے ہیں اور تحریک تلنگانہ کے دوران ایک عوامی قائد کی حیثیت سے انہوں نے اپنی شناخت بنائی ہے ۔ مسٹر ہریش راؤ نے گذشتہ اسمبلی انتخابات کے دوران 1لاکھ20 ہزار 650 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی۔ رکن اسمبلی سدی پیٹ کے لئے وہ 6مرتبہ مقابلہ کرچکے ہیں اور ہر بار انہوں نے کامیابی حاصل کرتے ہوئے ریکارڈ بنایا ہے ۔ مسٹر ہریش راؤ نے 2004 سے اب تک ہونے والی انتخابات کے دوران اپنا حلقہ تبدیل نہیں کیا اور کامیابی پر اکثریت میں اضافہ ریکارڈ کرواتے رہے ہیں۔ریاست تلنگانہ میں پہلی کابینہ میں بحیثیت وزیر آبپاشی ان کی نگرانی میں ہی ریاست تلنگانہ میں مشن کاکتیہ پر کامیابی کے ساتھ عمل آوری کو یقینی بنایاگیا۔