ٹی ۔ ہب کا لیاب 32 کے نئے اسٹارپ کے لیے درخواستیں مطلوب

   

ادخال درخواست کی آخری تاریخ 15 مارچ مقرر ، پراڈکٹس کے فروغ کے لیے پلیٹ فارم کی فراہمی
حیدرآباد۔ ریاستی حکومت کے محکمہ انفارمیشن ٹکنالوجی کی جانب سے شروع کئے گئے ٹی ۔ہب کی جانب سے پانچویں بیاچ کیلئے درخواستوں کی طلبی کا اعلان کیا گیا ہے ۔ ٹی ۔ہب کے اس پروگرام کو Lab32 نام دیا گیا ہے اور اس پروگرام میں شرکت کے ذریعہ ٹکنالوجی کی دنیا میں کام کر رہے ماہرین کو اپنے پراڈکٹس کے فروغ کا پلیٹ فارم فراہم کیا جائے گا۔ محکمہ انفارمیشن ٹکنالوجی کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق جن صنعتی ٹکنالوجی کو پانچویں مرحلہ میں درخواستیں داخل کرنے کے لئے کہا گیا ہے ان میں تعلیمی ٹکنالوجی‘ حمل ونقل کی ٹکنالوجی‘معاشی ٹکنالوجی ‘طبی ٹیکنالوجی کے علاوہ دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والوں سے درخواستیں طلب کی گئی ہیں اور ان درخواست گذارو ںمیں ٹی۔ ہب کے ماہرین کی جانب سے درخواستوں کی تنقیح کے بعد چنندہ درخواستوں کو مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ جو اسٹارٹ اپ Lab32 پروگرام میں دلچسپی رکھتے ہیں ان کو چاہئے کہ وہ اپنی درخواستیں 6مارچ سے قبل ٹی۔ہب کی ویب سائٹ پر اپنی درخواست داخل کرنے کے علاوہ ای۔میل کے ذریعہ دراخواست داخل کر سکتے ہیں۔ ویب سائٹ http://t-hub.coیا پھر ای۔میل پتہ [email protected]کے ذریعہ درخواست داخل کرسکتے ہیں۔ذمہ دارو ںنے بتایا کہ شخصی طور پر حاضر ہوئے بغیر بھی یہ درخواستیں داخل کی جاسکتی ہیں اور منتخبہ پراجکٹس کا 15مارچ کو اعلان کیا جائے گا۔ مسٹر روی نارائن سی ای او ٹی ۔ہب نے بتایا کہ سال گذشتہ وبائی امراض کے پیش نظر بغیر شخصی حاضری کے ملک بھر سے درخواستوں کی وصولی کے سلسلہ میں کئے گئے اقدامات میں ہونے والی کامیابی کودیکھتے ہوئے پانچویں بیاچ کیلئے بھی آن لائن ہی درخواستوں کی وصولی اور یکسوئی و انتخاب کے عمل کو مکمل کیا جائے گا۔ انہو ںنے بتایا کہ Lab32 پروگرام کو زبردست کامیابی حاصل ہورہی ہے اور نئے اسٹارٹ اپ کو مواقع فراہم کرنے کی جو حکمت عملی تیار کی گئی ہے اس میں بڑی حد تک کامیابی حاصل ہونے لگی ہے جو کہ ٹی ۔ہب کے منصوبہ کو کامیاب بنانے کا ضامن ثابت ہورہا ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ ٹی ۔ہب کے ذریعہ نوجوانوں میں موجود صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے علاوہ انہیں زریں مواقع فراہم کرنے اور جدت کو دنیاکے سامنے پیش کرتے ہوئے ان کے اسٹارٹ اپ کو فروغ دیا جا رہاہے اور ملک بھر سے نوجوان اس میں حصہ لے رہے ہیں۔