سرقہ و لوٹ مار میں ریلوے سگنل میان کی مدد ، ریلوے ملازمین کی شناخت ، چیالنج سے کم نہیں
حیدرآباد۔27 فروری (سیاست نیوز) پولیس اب تک بھی پاردی گینگ کے سرغنہ کی شناخت میں ناکام ہے جو کہ ریل کو روک کر واردات انجام دیتی ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ پاردی گینگ کی جانب سے اب تک انجام دی گئی وارداتوں کا جائزہ لینے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس گینگ کو ریلوے کے سگنل مین کی مدد حاصل ہے اور پولیس کو تحقیقات کے دوران اس بات کی توثیق ہوچکی ہے لیکن پاردی گینگ کے سرغنہ دادا شنڈے تک پولیس کی اب تک رسائی نہیں ہوپائی ہے۔ریلوے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس مسٹر ایم سرینواس راؤ نے بتایا کہ مہاراشٹر اور محبوب نگر میں وارداتیں انجام دینے والی اس گینگ کے 8ارکان کی گذشتہ سال نومبر میں گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی اور تفتیش کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا تھا کہ گینگ کو ریلوے کے سگنل مین کی مدد حاصل ہوتی ہے جو اسٹیشن سے چند سو میٹر کے فاصلہ پر ٹرین کو روک کر واردات انجام دینے میں مدد کرتے ہیں۔موسم گرما کے دوران عام طور پر مسافرین ٹرین کی کھڑکیوں کو کھلا رکھتے ہیں اور صبح کی اولین ساعتوں میں کی جانے والی اس ڈکیتی کی واردات کیلئے ٹرین کو روک کرسیڑھی کے ذریعہ کھڑکی تک پہنچتے ہوئے مسافرین کے گلے سے زیوارات اور ان کی نقدی چھین لی جاتی ہے۔ڈکیتی کے اس طریقہ کار کے سلسلہ میں کہا جا رہاہے کہ ریلوے پولیس کو اس کی مکمل جانکاری حاصل ہوچکی ہے لیکن تاحال واردات کی انجام دہی میں مدد کرنے والے سگنل مین اور دیگر کی شناخت نہیں ہوپائی ہے۔چند ماہ قبل پاردی گینگ کا سرغنہ دادا شنڈے خود کو پولیس کے حوالہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا لیکن بعد ازاں اس بات کا انکشاف ہوا کہ اگر اس کی شناخت ریلوے ملازمین اور وہ لوگ جنہیں اس نے ریل کو روکنے کی تربیت دی ہے کرلیتے ہیں تو اسے مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے اسی لئے دادا شنڈے نے اپنا ارادہ ترک کردیا۔ریلوے پولیس عہدیدارو ںکا کہنا ہے کہ اس گینگ کی جانب سے اب تک کی گئی وارداتوں کی تفصیلات کے مطابق اس گینگ نے تاحال 14 ڈکیتی کی وارداتیں انجام دی ہیںجن میں 10 وارداتیں ریاست مہاراشٹرا میں انجام دی گئی ہیں اور 4 وارداتیں ریاست تلنگانہ کے ضلع محبوب نگر میں انجام دی گئی ہیں ۔ان وارداتوں میں ملوث ریلوے ملازمین کی شناخت چیالنج بنتی جا رہی ہے۔