پارلیمانی انتخابات میں مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارنے بی جے پی کی منصوبہ بندی

   

اقلیتی غلبہ والے حلقوں کی نشاندہی ، جمال صدیقی صدر قومی اقلیتی مورچہ بی جے پی کا بیان
حیدرآباد۔21۔جون(سیاست نیوز) بھارتیہ جنتا پارٹی آئندہ پارلیمانی انتخابات میں مسلم امیدوار میدان میں اتارے گی! ملک بھر میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے 66 لوک سبھا حلقوں کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں اقلیتی غلبہ والے حلقوں کی فہرست میں شامل کیا ہے ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اقلیتی مورچہ کی جانب سے ان حلقہ جات پارلیمان پر مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے ۔ کیرالہ میں حلقہ پارلیمان وائیناڈ جہاں سے راہول گاندھی کامیاب ہوئے تھے اس حلقہ کو بھی اقلیتی غالب حلقوں کی فہرست میں شامل کرتے ہوئے وہاں عوام کے درمیان پہنچنے کی کوشش کی جار ہی ہے اور شاہنواز حسین نے مودی حکومت کے 9 سال کی تکمیل کے موقع پر اسی حلقہ پارلیمنٹ میں پروگرام میں حصہ لیتے ہوئے پارٹی کی کارکردگی کے متعلق عوام کو واقف کروایا تھا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے ملک میں جن 66حلقہ جات پارلیمان کی نشاندہی کی ہے ان میں کئی نشستوں پر مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارنے کے سلسلہ میں کی جانے والی منصوبہ بندی کے متعلق جناب جمال صدیقی صدر قومی اقلیتی مورچہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے بتایا کہ ادارہ جات مقامی کے انتخابات کے علاوہ کئی مقامات پر بی جے پی کے ٹکٹ پر کارپوریٹرس کے انتخاب کے بعد انہیں توقع ہے کہ پارٹی اب ایسے مسلم امیدواروں کو پارلیمنٹ کے لئے بھی ٹکٹ دے گی جو عوام کے درمیان اپنا اثر رکھتے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے 2019عام انتخابات میں 303 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی جس میں ایک بھی مسلم رکن پارلیمنٹ نہیں تھا۔ملک میں مسلمانوں کی آبادی مجموعی اعتبار سے 14 فیصد ہے جبکہ ایوان پارلیمنٹ میں مسلم نمائندگان کا فیصد 5 بھی نہیں رہا کیونکہ موجودہ پارلیمنٹ میں محض 25مسلم ارکان پارلیمنٹ ہیں اور اس تعداد میں اضافہ کے لئے ضروری ہے کہ اقلیتی غالب آبادی والی پارلیمانی نشستوں پر مسلم امیدواروں کی کامیابی کو یقینی بنایا جائے۔بی جے پی ذرائع کے مطابق اقلیتی غالب والی پارلیمانی نشستوں پر مسلم امیدواروں کے لئے اقلیتی مورچہ کی جانب سے کوشش کی جا رہی ہے اور اقلیتی مورچہ سے جو لوگ باضابطہ بی جے پی میں شامل ہونے سے گریز کر رہے ہیں لیکن وہ نریندر مودی کی کارکردگی کو بہتر تصور کرتے ہیں انہیں ’’مودی متر‘‘ بنانے میں مصروف ہے اور اگر کوئی مودی متر ان حلقہ جات پارلیمان میں اپنا اثر رکھتا ہے تو پارٹی کی جانب سے انہیں ٹکٹ دیتے ہوئے کامیاب بنانے کے لئے بھی اقدامات کئے جاسکتے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اقلیتی مورچہ ملک میں مسلمانوں کو بی جے پی سے قریب کرنے کے لئے پسماندہ طبقہ کے مسائل کو پیش کرتے ہوئے مسلمانوں کے درمیان پسماندہ ‘ اشراف ‘ اجلاس کے نام پر تقسیم کرنے میں بھی مصروف ہے۔ بی جے پی کے ٹکٹ پر آئندہ لوک سبھا انتخابات کے دوران مسلمانوں کو میدان میں اتارنے کے متعلق کہا جا رہاہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی سنجیدگی سے غور کر رہی ہے اور اسی منصوبہ کے تحت ان پسماندہ مسلمانوں کے مسائل کو چھیڑا جا رہاہے۔جناب جمال صدیقی قومی صدر بھارتیہ جنتا پارٹی اقلیتی مورچہ نے بتایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ہمہ وقت انتخابات کے لئے تیار ہوتی ہے اور پارٹی کو انتخابات کا کوئی خوف نہیں ہوتا۔ انہو ںنے کہا کہ 2019عام انتخابات میں بی جے پی نے 8 مسلم امیدوار میدان میں اتارے تھے جن میں کسی کو کامیابی حاصل نہیں ہوئی لیکن اس مرتبہ زیادہ مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارا جائے گا اور تبدیل ہورہے حالات کی بنیاد پر وہ یہ کہہ سکتے ہیں کہ ان کو کامیابی بھی حاصل ہوگی۔م