پارلیمانی انتخابات کیلئے پولیس کے وسیع تر انتظامات

   

11اپریل کو 50ہزار فورس متعین کئے جائیں گے ، اے ڈی جی پی جتیندر کی پریس کانفرنس

حیدرآباد ۔ 25۔ مارچ (سیاست نیوز) مجوزہ پارلیمانی انتخابات کے لئے تلنگانہ پولیس کی جانب سے سیکوریٹی کے وسیع تر انتظامات کئے جارہے ہیں اور یہاں کی پولیس مکمل طور پر تیار ہے۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس لاء اینڈ آرڈر مسٹر جتیندر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 11 اپریل کو ریاست تلنگانہ میں پہلے مرحلہ کیلئے 33 اضلاع میں 50,000 پولیس فورس کو متعین کیا جارہا ہے اور 145 مرکز کی نیم فوجی دستوں کو بھی ڈیوٹی پر تعینات کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں 34,667 پولنگ اسٹیشن ہیں، جن میں 6394 حساس ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2019 ء عام انتخابات کو پرامن ماحول اور آزادانہ اور منصفانہ انداز میں کرانے کیلئے تلنگانہ پولیس سیکوریٹی کے وسیع تر انتظامات کر رہی ہے ۔ مسٹر جتیندر نے کہا کہ مرکزی الیکشن کمیشن کی ہدایت پر حساس پولنگ اسٹیشن کو موثر سیکوریٹی فراہم کرنے کیلئے تیاری کی گئی ہے اور انتخابی ریالیوں جلسہ عام میں شرکت کرنے والے وی وی آئی پیز اور دیگر اہم شخصیتوں کو بھی سیکوریٹی فراہم کرنے کیلئے اسکیم تیار کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 11 ا پریل کو انتخابات کئے جانے کے اعلان کے بعد سے ہی تلنگانہ پولیس مکمل طور پر تیار ہوگئی تھی اور اب تک ریاست کے مختلف مقامات میں 7 کروڑ 22 لاکھ نقد رقم ضبط کی جاچکی ہے جس میں حیدرآباد پولیس سرفہرست ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے متعلق 195 ایف آئی آر درج کی جاچکی ہیں اور انتخابات میں نظر رکھنے کیلئے 405 فلائینگ اسکواڈ اور 395 اسٹیٹک سرویلیئنس ٹیم کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ جتیندر نے کہا کہ رائے دہی کے دوران کسی بھی قسم کی ایمرجنسی یا ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ایر ایمبولنس اور ہیلی کاپٹرس کو بھی تیار رکھا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماؤسٹ سے متاثرہ ریاستوں کے سرحدی علاقوں پر بھی پولیس گشت میں شدت پیدا کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی تلاشی مہم کے دوران ریاست میں 14,000 لیٹر سے زائد شراب جس کی مالیت 46 لاکھ ہے، ضبط کی جا چکی ہے ۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس نے کہا کہ انتخابات کیلئے پولیس عملہ کو بھی ٹریننگ دی گئی ہے۔ تلنگانہ پولیس انتخابات کو آزادانہ اور منصفانہ کرانے کیلئے اپنی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بلا خوف اپنی رائے دہی کا استعمال کریں۔