نئی دہلی، 19 دسمبر (یو این آئی) پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا ہے کہ ایک رکنِ پارلیمنٹ کے ذریعے پارلیمنٹ احاطے میں کتا لانے اور اس سلسلے میں قابل اعتراض تبصرہ کرنے ، نیز ایک دوسرے رکن کے ایوان میں ای سگریٹ پینے کی شکایات کو با اختیار کمیٹیوں کے پاس بھیجا جائے گا اور ان کی سفارشات کی بنیاد پر متعلقہ ایوان ان معاملات میں فیصلہ کرے گا۔ رجیجو نے جمعہ کے روز سرمائی اجلاس کے اختتام پر پارلیمنٹ احاطے میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں یہ بات کہی۔انہوں نے بتایا کہ لوک سبھا میں ایک رکن کی جانب سے ایک دوسرے رکن کے ای سگریٹ پینے سے متعلق شکایت درج کرائی گئی ہے ۔ اس معاملے کو فارنسک جانچ کے لیے بھیجا جائے گا اور وہاں سے رپورٹ موصول ہونے کے بعد اسپیکر اوم برلا آئندہ کارروائی کا فیصلہ کریں گے ۔ قابل ذکر ہے کہ راجیہ سبھا کی رکن رینوکا چودھری سرمائی اجلاس کے دوران اپنی کار میں ایک کتا لے کر پارلیمنٹ احاطے میں آئی تھیں۔
اصلاحات سے متعلق بل حکومت مستقبل میں بھی پیش کرتی رہے گی:رجیجو
نئی دہلی، 19 دسمبر (یواین آئی) حکومت نے جمعہ کو کہا کہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں زندگی کے ہر شعبے میں اصلاحات لانے کے لیے کئی بل منظور کیے گئے ، اور یہ کہ اصلاحات سے متعلق بل آئندہ اجلاسوں میں پیش کیے جاتے رہیں گے اور اصلاحات کی رفتار میں تیزی آئے گی۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے سرمائی اجلاس کے اختتام کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ “مودی حکومت کی اصلاحاتی ایکسپریس تیزی سے آگے بڑھنا شروع ہو گئی ہے اور آنے والے دنوں میں اس میں مزید تیزی آئے گی۔” انہوں نے کہا کہ اجلاس کے دوران آٹھ اہم بل منظور کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں وندے ماترم کی 150ویں سالگرہ اور انتخابی اصلاحات پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ وندے ماترم کی 150 ویں سالگرہ پر ایوان میں بحث کرکے حب الوطنی کی بیداری کو مزید تقویت ملی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات پر بحث کے دوران اپوزیشن جماعتوں نے انتخابی فہرستوں کے خصوصی نظرثانی (ایس آئی آر) کے عمل پر سوال اٹھانے کی کوشش کی، لیکن وزیر داخلہ امت شاہ اور راجیہ سبھا میں قائد ایوان جے پی نڈا نے ایس آئی آر کے عمل کی حقیقت کو واضح کیا۔ اس سے اب حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے ۔ اب کوئی الجھن نہیں ہے۔ رجیجو نے کہا کہ دیہی ہندوستان میں روزگار اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے متعلق جی رام جی بل کی منظوری، صحت کی دیکھ بھال کے ذریعے قومی سلامتی، سب کے لیے بیمہ، جوہری توانائی سے متعلق امن بل اور فرسودہ قوانین کو منسوخ کرنے کے بل کی منظوری سے لوگوں کی زندگیوں میں سہولت آئے گی۔ مودی حکومت نے عام لوگوں کی زندگیوں میں آسانی لانے کو ترجیح دی ہے۔
اور اس طرح کی کوششیں مستقبل میں بھی جاری رہیں گی۔
پارلیمانی امور کے وزیر نے کہا کہ مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ (ایم جی این آر ای جی اے ) کو لوٹنے کے آلے کے طور پر استعمال کیا گیا۔ یہ ہر ریاست میں لوٹ مار کا آلہ بن رہا ہے ۔ اس نظام کی اصلاح کے لیے ڈیولپڈ انڈیا جی رام جی بل پیش کیا گیا ہے ۔ نیا قانون بدعنوانی کا خاتمہ کرے گا، شفافیت لائے گا اور دیہی علاقوں میں پائیدار انفراسٹرکچر کی تعمیر کرے گا۔ اس سے دیہی علاقوں میں انقلابی تبدیلیاں آئیں گی۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے مطالبہ کیا تھا کہ تین بل مشترکہ پارلیمانی کمیٹی یا قائمہ کمیٹی کو بھیجے جائیں اور دو بل ان کمیٹیوں کو بھیجے گئے ۔ اپوزیشن ارکان نے جی رام جی بل کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس بھیجنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ کمیٹی کو بھیجنے کی بجائے اسے منظور کر لیا گیا۔
رجیجو نے کہا کہ اپوزیشن نے وندے ماترم، انتخابی اصلاحات اور دیگر بلوں پر بحث میں حصہ لیا، لیکن لوک سبھا میں جی رام جی بل کی منظوری کے دوران کچھ اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ کیا، کاغذات پھاڑ دیے اور ایوان کے وسط میں میز پر چڑھنے کی کوشش کی۔ یہ عمل مایوس کن تھا۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا اس معاملے کو دیکھیں گے اور ضرورت پڑنے پر تحقیقات کی جائیں گی۔
