پارلیمنٹ سیکوریٹی واقعہ انتہائی سنگین ،تحقیقات تیزی سے جاری

,

   

خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی ، کانگریس کی شدید تنقید کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کا بیان

نئی دہلی۔ 13 دسمبر کو پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی خلاف ورزی پر اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے تفصیلی بیان دینے کے مطالبات کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے پہلے ریمارکس میں اس واقعہ کو انتہائی سنگین قرار دیا ہے اور کہا کہ اس کے پیچھے کون سے عناصر ہیں اس کی تفصیلی تحقیقات کی جائیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس واقعہ کی سنگینی کوکم نہ کیا جائے۔ (لوک سبھا) اسپیکر (اوم برلا) تمام ضروری اقدامات کر رہے ہیں۔ جانچ ایجنسیاں معاملے کی جانچ کر رہی ہیں۔ یہ جاننا ضروری ہے کہ اس کے پیچھے کون سے عناصر ہیں اور ان کے مقاصد کیا ہیں۔ اس پر بحث کرنے کی ضرورت نہیں، اس کی تفصیلی تحقیقات ہونی چاہیے۔ مودی نے روزنامہ جاگرن کو انٹرویو دیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔13 دسمبر کو2001 کے پارلیمنٹ پر ہوئے حملے کی 22 ویں برسی کے موقع پر وقفہ صفر کی کارروائی کے دوران دو لوگوں نے لوک سبھا کی وزیٹرگیلری سے چھلانگ لگا دی اور پیلے رنگ کا دھواں بھی چھوڑا تھا۔انہیں ارکان پارلیمنٹ اور سیکورٹی اہلکاروں نے پکڑکر دہلی پولیس کے حوالے کر دیا۔ دہلی پولیس نے پارلیمنٹ کے باہر سے دو اور لوگوں کو بھی گرفتار کیا۔اس معاملے میں اب تک چھ افراد کوگرفتار کیا جا چکا ہے۔ہفتہ کو کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ پر 13 دسمبر کو ہونے والی سیکورٹی کی خلاف ورزی پر پارلیمنٹ میں بیان نہ دینے پر تنقید کی تھی اور یہ بھی کہا کہ وہ ووٹ مانگنے کے لیے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو، مہاتما گاندھی کا مذاق اڑاتے رہتے ہیں کیونکہ یہ ان کی عادت ہے۔ یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کھرگے نے کہا یہ سیکورٹی کی خلاف ورزی ایک سنگین مسئلہ ہے اور حکومت اس پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔ ہم پارلیمنٹ میں بار بارکہہ رہے ہیں کہ وزیر داخلہ سیکورٹی کی خلاف ورزی پر پارلیمنٹ میں بیان دیں لیکن وزیر داخلہ ایوان میں نہیں آنا چاہتے اور اس بارے میں کوئی بیان نہیں دینا چاہتے کہ کیا ہوا اور اس کی وجوہات کیا تھیں۔ وہ ٹیلی ویژن شوز میں جا کر گھنٹوں بیان دیتے ہیں اور ایوان میں پانچ منٹ تک بیان نہیں دے سکتے۔ وہ ایوان چلانے کے لیے تیار نہیں۔ یہ ٹھیک نہیں ہے اور جو جمہوریت پر یقین نہیں رکھتے، ہمیں ان سے کوئی توقع نہیں ہے، راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر نے کہا۔ کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے پہلی بار پارلیمنٹ سیکورٹی کی خلاف ورزی پر مرکز کی بی جے پی حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ سیکورٹی کی خلاف ورزی کے پیچھے بے روزگاری اور مہنگائی بنیادی وجوہات ہیں۔گاندھی نے کہا ملک میں بے روزگاری ایک بڑی وجہ ہے اور مودی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع نہیں مل رہے ہیں۔سیکیورٹی خلاف ورزی ہوئی ہے اور اس کی بنیادی وجہ بے روزگاری اور مہنگائی ہے۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں، بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ امیت مالویہ نے کہا راہول گاندھی کبھی مایوس نہیں ہوتے، ہمیشہ ردی کی باتیں کرتے ہیں۔