پارلیمنٹ میں احتجاج کے باوجود مرکز کا ہٹ دھرمی کا رویہ

   

وزیر زراعت نرنجن ریڈی کا الزام، کسانوں کو دھان کی کاشت سے گریز کا مشورہ
حیدرآباد۔/5 ڈسمبر، ( سیاست نیوز) وزیر زراعت نرنجن ریڈی نے دھان کی خریدی کے مسئلہ پر مرکزی حکومت کے ہٹ دھرمی کے رویہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ٹی آر ایس ارکان کے احتجاج کے باوجود مرکز کے رویہ میںکوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نرنجن ریڈی نے کہا کہ مرکزی حکومت ایک طرف خریف سیزن کی مکمل دھان حاصل کرنے تیار نہیں تو دوسری طرف آئندہ سیزن کیلئے کوٹہ مقرر کرنے آمادہ نہیں ہے۔ پارلیمنٹ میں اس سلسلہ میں واضح تیقن سے گریز کیا جارہا ہے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے فیصلہ کے مطابق مرکز کے تیقن تک ارکان پارلیمنٹ احتجاج جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دھان کی خریدی کے مسئلہ پر مرکز کا رویہ جانبدارانہ ہے۔ نرنجن ریڈی نے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ ربیع سیزن میں دھان کے بجائے متبادل فصلوں کو اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ضلع کلکٹرس کو ہدایت دی ہے کہ متبادل فصلوں کے سلسلہ میں کسانوں کی رہنمائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ دھان کی کاشت کی صورت میں نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ نقصانات سے بچنے کیلئے کسان دیگر منفعت بخش فصلوں کو اختیار کرسکتے ہیں جن میں مونگ پھلی، کپاس اور مختلف دالیں شامل ہیں۔ انہوں نے کسانوں کو مشورہ دیا کہ وہ بی جے پی قائدین کے بیانات سے گمراہ نہ ہوں۔ بی جے پی قائدین دھان کی کاشت کی ترغیب دے رہے ہیں اور اگر کسان ان کی بات تسلیم کرلیں تو وہ خسارہ سے دوچار ہوں گے۔ تلنگانہ حکومت کسانوں کی متبادل فصلوں کیلئے ہر ممکن مدد کرے گی۔ر