پارلیمنٹ میں پیر کو شہریت ترمیمی بل کی پیشکشی

   

پاکستان ، بنگلہ دیش اور افغانستان سے آنے والے غیر مسلم پناہ گزینوں کو شہریت

نئی دہلی 6 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) پارلیمنٹ میں آئندہ ہفتے شہریت ترمیمی بل کو پیش کیا جائے گا۔ اِس بِل کی منظوری کے بعد افغانستان، بنگلہ دیش یا پاکستان سے آنے والے غیر مسلم پناہ گزینوں کو ہندوستانی شہریت دینے کی راہ ہموار ہوجائے گی۔ ہندوؤں، سکھوں، بدھسٹوں، جین، پارسی اور عیسائی طبقہ کے افراد مذکورہ تین ممالک میں زیادتیوں کا سامنا کررہے ہیں اور وہ ہندوستان میں پناہ لینا چاہتے ہیں تو اُن کا خیرمقدم کیا جائے گا اور انھیں ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔ مجوزہ ترمیمات کو منظوری ملنے کے بعد 6 دہے پرانے شہریت قانون کو نافذ العمل بنادیا جائے گا۔ سٹیزن شپ ترمیمی بل 2019 کے مطابق نیا قانون انر لائن پرمٹ کے علاقوں میں ناقابل اطلاق ہوگا۔ جن قبائیلی خطوں میں دستور کے چھٹویں شیڈول کے تحت حکومت کی جارہی ہے وہاں پر یہ قانون لاگو نہیں ہوگا۔ شہریت ترمیمی بل (سی اے بی) کے خلاف شمال مشرقی ریاستوں میں احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔ یہ بِل پیر کے روز لوک سبھا میں پیش کیا جائے گا۔ بِل میں بتایا گیا ہے کہ ایسے پناہ گزینوں کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی جو ہندوستان میں پانچ سال سے مقیم ہیں۔ جیسا کہ قبل ازیں گیارہ سال کی شرط رکھی گئی تھی۔ اِس بل میں ایسے پناہ گزینوں کو رعایت دی گئی ہے جو اپنے ملکوں میں غیرقانونی تارکین وطن کے الزامات کا سامنا کررہے تھے۔