بیریکیڈنگ توڑ کر نوئیڈا سے آگے بڑھنے کی ضد، انتظامیہ کے تیقن پر گھیراؤ پروگرام ایک ہفتہ کیلئے ملتوی
نئی دہلی : کسانوں نے اپنے مطالبات کو لیکر پارلیمنٹ گھیراؤ کی کوشش کی جس کو پولیس نے ناکام بنادیا۔ کسان پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے پر بضد تھے۔ پرعزم کسانوں نے زبردست بیریکیڈنگ، سیکورٹی فورس اور دیگر رکاوٹوں کے باوجود زبردست مظاہرہ کیا اورنوئیڈا میں واقع ’دلت پریرنا استھل‘ پر لگے بیریکیڈس کو توڑ دیا ہے اور دہلی کی طرف قدم بڑھا تے رہے۔ پولیس نے کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر زبردست بریکیڈنگ کی تھی تاکہ نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا کے درمیان سڑک کو بند کیا جا سکے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سنیوکت کسان مورچہ کی قیادت میں ہزاروں کسانوں نے نوئیڈا بارڈر پر دہلی پولیس کے ذریعہ لگائے گئے بریکیڈس کو توڑ دیا ہے لیکن تھوڑا آگے بڑھنے کے بعد آر اے ایف اور وجر وہیکل (مضبوط گاڑیاں) نے ان کا راستہ روک دیا ہے اور اس مقام پر بھی بریکیڈنگ کر دی گئی ہے۔ اس درمیان ڈی این ڈی کے پاس بھی نوئیڈا پولیس نے باڑبندی سخت کر دی ہے۔ نوئیڈا ایکسپریس وے کی دونوں لین بند کرنے کی بھی اطلاع ہے جس سے ٹریفک جام کا ایک بڑا مسئلہ پیدا ہو گیا ۔ ٹریفک کا رخ موڑنیکی وجہ سے مختلف سڑکوں پر طویل جام دیکھنے کو ملا ۔موصولہ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ کسان مظاہرین نے جب دلت پریرنا استھل پر پولیس کی گھیرابندی توڑ کر آگے قدم بڑھایا تو بھیڑ کو رسّی سے روکنے کی کوشش بھی پولیس نے کی لیکن انھیں ناکامی ہاتھ لگی۔ پھر کچھ دور بڑھنے کے بعد آر اے ایف نے ان کا راستہ روکا جس سے کسان مظاہرین وہیں دھرنے پر بیٹھ گئے۔اس دوران ز بردست بحث وتکرار اور ہاتھا پائی کی بھی اطلاع ہے۔ پولیس و انتظامیہ نے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ مظاہرے کے مقام پر ڈرون سے نگرانی اور ویڈیو ریکارڈنگ بھی کی گئی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بہرحال، کسان تنظیموں اور اتھارٹی کے درمیان کئی گھنٹوں تک ہوئی میٹنگ میں مسئلہ کا حل نکالنے پر غور و خوض ہوا۔ گریٹر نوئیڈا، نوئیڈا اور یمنا اتھارٹی نے کسانوں سے ایک ہفتہ کا وقت طلب کیا۔ انھوں نے کسانوں کو یقین دلایا کہ ایک ہفتہ کے اندر ان کے مسائل کا حل تلاش کر لیا جائے گا۔ افسران کی یقین دہانی کو دیکھتے ہوئے کسانوں نے دہلی کی طرف بڑھتے قدم کو روک لیا، حالانکہ وہ گھر واپس نہیں ہوں گے۔ انھوں نے ایکسپریس وے پر ہی ٹھہرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ سبھی نئے قوانین کے تحت گزشتہ ایک ہفتہ سے معاوضے کا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہرہ کر رہے تھے۔ مطالبات پورا نہ ہوتے دیکھ کسان تنظیموں نے پارلیمنٹ گھیرنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔