اسپیکر برلا نے سیشن میں کارروائی کی تفصیلات پیش کی، راجیہ سبھا میں اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی اور وکرانت اسکام سے ماحول گرم
نئی دہلی: لوک سبھا کی کارروائی جمعرات کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی۔لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی ایوان کی کارروائی میں تعاون کے لیے تمام اراکین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بجٹ اجلاس کے دوران ایوان کی پروڈکٹی وٹی صلاحیت 129 فیصد رہی۔ اجلاس کے دوران 27 نشستیں ہوئیں اور بحث 177 گھنٹے 50 منٹ تک چلی۔انہوں نے کہا کہ صدر رام ناتھ کووند کے 31 جنوری کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے مشترکہ طور پر خطاب کرنے کے بعد صدر کے خطاب پر 2، 3 اور 7 فروری کو 15 گھنٹے 13 منٹ تک بحث ہوئی اور 7 فروری کو قرارداد کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔ برلا نے کہا کہ وزیر خزانہ نرملا سیتارامن کے پیش کئے گئے بجٹ پر بحث 15 گھنٹے 33 منٹ تک ہوئی۔ گرانٹس کے مطالبات پر بحث تقریباً 13 گھنٹے تک جاری رہی۔ شاہراہوں کی وزارت میں ضمنی مطالباتپر 11 گھنٹے اور وزارت تجارت و صنعت کے گرانٹس کے مطالبات پر طویل بحث ہوئی۔ دیگر تمام وزارتوں کے لیے 23 مارچ کو گیلوٹین منظور کیا گیا تھا۔دریں اثناء کانگریس، ترنمول کانگریس اور شیوسینا سمیت اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کے زبردست ہنگامہ کے دوران راجیہ سبھا کی کارروائی جمعرات کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔اپوزیشن اراکین کے ہنگامہ آرائی کی وجہ سے اسپیکر ایم وینکیا نائیڈو ایوان میں اپنا روایتی اختتامی بیان نہیں پڑھ سکے اور انہوں نے وقفہ صفر کے دوران ہی بجٹ اجلاس کی کارروائی غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔بجٹ اجلاس کا پہلا مرحلہ 31 جنوری کو صدر کے خطاب کے ساتھ شروع ہوا تھا۔ دوسرا مرحلہ 14 مارچ کو شروع ہوا اور مقررہ 8 اپریل سے ایک دن پہلے آج ختم کردیا گیا۔ایوان میں قانون سازی کے دستاویزات رکھے جانے کے بعد مسٹر نائیڈو نے کہا کہ ایوان کی کارروائی آج غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کی جا رہی ہے اور آج کے لیے مقررہ سوالات کے جوابات کو کارروائی کا حصہ سمجھا جائے گا۔ اس کے بعد جیسے ہی انہوں نے وقفہ صفر کی کارروائی شروع کی شیوسینا کے سنجے راوت اور انل دیسائی نے آئی این ایس وکرانت میں گھوٹالے کے معاملے پر بحث کا مطالبہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس اور شیوسینا کے اراکین اپنی جگہوں پر کھڑے ہو گئے اور نعرے لگانے لگے ۔ بعد میں وہ سیٹ کے قریب آئے اور شوروغل کرنے لگے ۔چیئرمین نے کہا کہ قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے اور ایک اور رکن نے رول 267 کے تحت نوٹس دیا تھا جس پر بحث کی اجازت نہیں دی گئی ہے ۔ اراکین نے اس کی مخالفت کی تو انہوں نے کہا کہ کارروائی ملتوی کرنی ہے لیکن اس سے پہلے وہ اختتامی بیان دینا چاہتے ہیں لیکن اگر اراکین اس طرح کا برتاؤ کریں تو یہ کیسے ممکن ہے ۔
کرسیٔ صدارت کیخلاف ریمارکس سے بچنا چاہئے : اوم برلا
نئی دہلی: لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ ایوان کے اراکین کو وقار پر عمل درآمد کرنا چاہیے اور سوشل میڈیا سمیت عوامی طور پر چیئر کے خلاف تبصرہ کرنے سے گریز کرنا چاہئے ۔ برلا نے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے اختتام کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ اظہار خیال کیا۔ یہ پوچھے جانے پر کہ ترنمول کانگریس کی رکن اسمبلی مہوا موئترا نے کس طرح دو مواقع پرچیئر کے بارے میں تبصرہ کیا ہے اور سوشل میڈیا میں بھی چیئر پر تبصرہ ہو رہا ہے ، وہ ایسی صورتحال کو کیسے دیکھتے ہیں، برلا نے کہا کہ ایوان کے تمام اراکین کووقار کا خیال رکھنا چاہیے اور سوشل میڈیا سمیت عوامی سطح پر چیئر کے خلاف تبصرے سے گریز کرنا چاہیے ۔قبل ازیں برلا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اس بار پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس میں لوک سبھا کی پروڈکٹیوٹی (پیداوار) 129 فیصد رہی۔ اس کے ساتھ ہی 17ویں لوک سبھا کے آٹھ اجلاس کی کل پروڈکٹیوٹی 106فیصد ہو گئی ہے ۔ تمام اراکین رات گئے تک موجود رہے اور کئی موضوعات پر خوب گفتگو کی۔ ماضی کے تجربے کی بنیاد پر وہ کہہ سکتے ہیں کہ ایوان کی کارروائی خوش اسلوبی سے چلی۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ایوان بلا رکاوٹ چلے ، رکاوٹ نہ ہو، بحث وتکرار ہو اور اراکین ایوان کے وقار کو برقرار رکھیں۔