پارلیمنٹ کے ایوانوں میں ٹی آر ایس ارکان کا احتجاج، کانگریس کی تائید

,

   

تلنگانہ سے متعلق وزیراعظم کے بیان کی مذمت ، لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے واک آؤٹ، کارروائی میں خلل
حیدرآباد۔10 ۔ فروری (سیاست نیوز) پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ٹی آر ایس ارکان نے آج احتجاج کرتے ہوئے تلنگانہ کی تشکیل سے متعلق وزیراعظم نریندر مودی کے بیان پر سخت اعتراض جتایا۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں میں ٹی آر ایس ارکان نے ایوان کے وسط میں پہنچ کر وزیراعظم کے بیان کی مذمت کی اور تلنگانہ عوام سے معذرت خواہی کا مطالبہ کیا۔ ٹی آر ایس ارکان کے احتجاج کے سبب دونوں ایوانوں کی کارروائی متاثر رہی۔ راجیہ سبھا سے ٹی آر ایس ارکان نے واک آؤٹ کیا جبکہ لوک سبھا میں ارکان نے وزیراعظم کے خلاف تحریک مراعات کو مباحث کے لئے قبول کرنے کی مانگ کی ۔ آج شام 4 بجے جیسے ہی لوک سبھا کی کارروائی شروع ہوئی ناما ناگیشور راو کی قیادت میں ٹی آر ایس ارکان ایوان کے وسط میں پہنچ گئے۔ تحریک مراعات قبول کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ارکان نے لوک سبھا سے واک آؤٹ کیا۔ دو دن قبل وزیراعظم نے راجیہ سبھا میں تلنگانہ کی تشکیل کے طریقہ کار پر تنقید کی تھی۔ ٹی آر ایس کی جانب سے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا اور لوک سبھا کے سکریٹری جنرل کو تحریک مراعات کی نوٹس دی گئی ۔ راجیہ سبھا میں ڈاکٹر کے کیشو راؤ ، کے آر سریش ریڈی ، کیپٹن لکشمی کانت راؤ اور جے سنتوش کمار نے ایوان کے وسط میں پہنچ کر وزیراعظم کے بیان کی مذمت کی۔ ٹی آر ایس ارکان پلے کارڈس تھامے ہوئے تھے جن پر وزیراعظم سے معذرت خواہی کا مطالبہ درج تھا۔ نائب صدرنشین ہری ونش نے بتایا کہ ٹی آر ایس کی تحریک التواء صدرنشین کے حوالے کی گئی ہے اور وہ اس بارے میں فیصلہ کریں گے۔ کانگریس اور دیگر اپوزیشن ارکان نے ٹی آر ایس کے موقف کی تائید کی۔ راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن ملک ارجن کھرگے نے ٹی آر ایس ارکان کے احتجاج کی تائید کی۔ انہوں نے وزیراعظم کے رویہ پر تنقید کی اور کہا کہ جمہوری اور دستوری طریقہ کار پر وزیراعظم کا اعتراض افسوسناک ہے۔ ٹی آر ایس ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ تحریک مراعات کی قبولیت تک ایوان میں داخل نہیں ہوں گے ۔ صدرنشین راجیہ سبھا کو تحریک مراعات قبول کرتے ہوئے بحث کی اجازت دینی چاہئے ۔ ڈاکٹر کیشو راؤ نے کہا کہ وزیراعظم نے نہ صرف پارلیمانی مراعات بلکہ تلنگانہ عوام کے جذبات کی توہین کی ہے۔ کے آر سریش ریڈی نے وزیراعظم سے بیان واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ سریش ریڈی نے کہا کہ ہم نے وزیراعظم کے خلاف تحریک مراعات کی قبولیت تک ایوان میں قدم نہ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ر