حیدرآباد ۔ 18 ۔ اگست (سیاست نیوز) تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے کانگریس ارکان پارلیمنٹ نے یوریا کی سربراہی کے مسئلہ پر لوک سبھا میں تحریک التواء پیش کی۔ ڈاکٹر ملو روی ، سی ایچ کرن کمار ریڈی اور دیگر ارکان نے لوک سبھا کے سکریٹری جنرل کو تحریک التواء پیش کی۔ پارلیمنٹ میں مرکز سے مطالبہ کیا کہ وہ تلنگانہ میں یوریا کی قلت سے نمٹنے کیلئے ا قدامات کرے۔ مرکزی حکومت نے خریف سیزن کیلئے 9.80 لاکھ میٹرک ٹن یوریا مختص کیا ۔ 13 اگست تک 4.50 لاکھ میٹرک ٹن یوریا کی سربراہی عمل میں آئی جبکہ 6.60 لاکھ میٹرک ٹن سربراہ کیا جانا تھا۔ ریاست میں 2.10 لاکھ میٹرک ٹن یوریا کی قلت پیدا ہوچکی ہے۔ ارکان پارلیمنٹ نے کہا کہ کسان یوریا کی قلت کے سبب احتجاج پر مجبور ہوچکے ہیں۔ مقررہ وقت پر یوریا کی عدم سربراہی سے فصلوں کو نقصان کا اندیشہ ہے ۔ اسی دوران کانگریس ارکان پارلیمنٹ نے مرکزی وزیر زراعت جے پی نڈا سے ملاقات کی اور تلنگانہ میں یوریا کی سربراہی کا مطالبہ کرتے ہوئے یادداشت پیش کی۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے ارکان نے پارلیمنٹ کے باہر دھرنا منظم کیا اور مرکزی حکومت کو کسانوں کی دشواریوں سے واقف کرایا۔ ملو روی نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت جان بوجھ کر تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہے۔ یوریا کی سربراہی کے لئے جو وعدہ کیا گیا تھا ، اس کی تکمیل نہیں کی گئی ۔ ارکان پارلیمنٹ بلرام نائک ، سریش شیٹکر ، انیل کمار یادو ، ومشی کرشنا اور دوسروں نے دھرنے میں حصہ لیا۔ مرکزی وزیر کیمیکلس اینڈ فرٹیلائیزرس جے پی نڈا نے یوریا کی سربراہی کے سلسلہ میں ضروری اقدامات کا تیقن دیا۔1