تحقیقات کیلئے مرکز سے مطالبہ، بنڈی سنجے تحقیقات کویقینی بنائیں
حیدرآباد۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اے ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا کہ رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے کے چندر شیکھر راؤ نے اپنی دستخط کے بارے میں پارلیمنٹ سے دھوکہ کیا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ کے سی آر جس وقت لوک سبھا کے رکن تھے انہوں نے پارلیمنٹ کے رجسٹر میں حاضری سے متعلق دستخط کے معاملہ میں دھوکہ دہی کی ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ وہ اس معاملہ کی جانچ کیلئے تحریری شکایت پیش کررہے ہیں تاکہ اس بات کا جائزہ لیا جاسکے کہ حاضری رجسٹر میں کی گئی دستخط کیا کے سی آر کی اصلی ہے یا پھر کسی اور نے ان کی جانب سے دستخط کی ہے۔ انہوں نے بی جے پی کے ریاستی صدر بنڈی سنجے سے مطالبہ کیا کہ وہ فارنسک ٹسٹ کیلئے مرکزی حکومت کو راضی کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کے الزامات ہیں کہ کے سی آر نے اپنی تعلیمی قابلیت کے بارے میں بھی پارلیمنٹ کو گمراہ کیا ہے۔ انہوں نے بنڈی سنجے سے مطالبہ کیا کہ اگر ان میں ہمت ہو تو ان معاملات کی جانچ کرائیں۔ ریونت ریڈی نے ٹی آر ایس اور بی جے پی کو ایک سکہ کے دو رُخ قرار دیا اور کہا کہ بی جے پی حکومت کی اہم پالیسیوں کو ٹی آر ایس کی تائید حاصل ہے۔ انہوں نے مرکز سے پارلیمنٹ کو کے سی آر کی جانب سے گمراہ کرنے کے معاملہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ اسی دوران نائب صدرنشین پلاننگ بورڈ ونود کمار نے کہا کہ بنڈی سنجے سے خواہش کرنے کے بجائے رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے ریونت ریڈی لوک سبھا اسپیکر سے شکایت کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس ریونت ریڈی کی دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں ہوگی۔