تلنگانہ کے ساتھ مرکز کا جانبدارانہ رویہ، فنڈس کی عاجلانہ اجرائی کا مطالبہ
حیدرآباد۔ 11 ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے ارکان نے آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں احتجاج کیا۔ وہ مرکز کی جانب سے تلنگانہ کو نظرانداز کرنے اور فنڈس کی اجرائی میں ناکامی کا الزام عائد کررہے تھے۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں ٹی آر ایس ارکان نے ایوان کی کارروائی میں خلل پیدا کرنے کی کوشش کی۔ راجیہ سبھا میں ٹی آر ایس ارکان کے مسلسل احتجاج پر صدرنشین وینکیا نائیڈو نے ایوان کی کارروائی کچھ دیر کے لیے ملتوی کردی۔ اجلاس کے آغاز سے قبل پارلیمنٹ کے احاطہ میں موجود مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے پاس ٹی آر ایس ارکان نے احتجاجی دھرنا منظم کیا۔ وہ پلے کارڈس تھامے ہوئے تھے جس پر تلنگانہ کو جی ایس ٹی کے بقایاجات کی فوری اجرائی کا مطالبہ درج تھا۔ ڈاکٹر کے کیشو رائو، نامہ ناگیشور رائو، سنتوش کمار، جی کویتا، لنگیا یادو، لکشمی کانت رائو اور دیگر ارکان نے نعرے بازی کرتے ہوئے حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ریاست اپنے جائز حق کا مطالبہ کررہا ہے۔ مرکزی حکومت کی اسکیمات کے فنڈس کے علاوہ جی ایس ٹی میں تلنگانہ کی حصہ داری جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ارکان پارلیمنٹ نے کہا کہ مرکز کے رویہ کے نتیجہ میں ترقیاتی اسکیمات متاثر ہوئی ہیں۔ دونوں ایوانوں میں ٹی آر ایس کی جانب سے تحریک التوا پیش کی گئی۔ ارکان نے کہا کہ پسماندہ اضلاع کو مرکز سے فنڈس کی اجرائی کے علاوہ فینانس کمیشن نے دیہی ترقی کے لیے جو فنڈس مختص کیا ہے اسے جاری نہیں کیا گیا۔ ارکان پارلیمنٹ نے کہا کہ مرکزی حکومت معاشی انحطاط کا بہانہ بناکر تلنگانہ کو فنڈس کی اجرائی سے محروم کرچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جاریہ مالیاتی سال ٹیکسوں میں تلنگانہ کا حصہ جاری نہیں کیا گیا۔ گزشتہ سال کے مقابلے ٹیکسوں میں حصہ داری 2.13 فیصد کم کردی گئی۔ جبکہ تلنگانہ کو 6.2 فیصد اضافی حصہ داری ملنی چاہئے۔ رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر کیشو رائو نے کہا کہ تلنگانہ کو مجموعی طور پر 8.3 فیصد ٹیکس حصہ داری ملنی چاہئے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو نے اس سلسلہ میں مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتارامن کو مکتوب روانہ کیا ہے۔ اسی دوران لوک سبھا میں ٹی آر ایس قائد نامہ ناگیشور رائو نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت تلنگانہ کے ساتھ جانبداری کا سلوک کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیتی آیوکت نے مشن بھگیرتا کے لیے جو فنڈس مختص کئے تھے اس کی اجرائی میں تاخیر کی گئی۔ فینانس کمیشن نے جو فنڈس تلنگانہ کے لیے مختص کئے تھے انہیں جاری کیا جائے تاکہ دیہی علاقوں کی ترقی میں استعمال کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کے رویہ کے نتیجہ میں تلنگانہ میں ترقیاتی اسکیمات متاثر ہوسکتی ہیں۔ ناگیشور رائو نے کہا کہ مرکز کے تعاون سے ملک بہتر طور پر ترقی کرسکتا ہے۔ پارٹی کی ایک اور رکن جی کویتا نے مرکز کے رویہ پر تنقید کی اور کہا کہ مرکز اور ریاست کے درمیان بہتر تعلقات کے لیے مرکز کا فراخدلانہ رویہ ضروری ہے۔