نئی دہلی 20 جون (سیاست ڈاٹ کام) سترہویں لوک سبھا کی تشکیل اور نئی حکومت کے کام سنبھالنے کے بعد پارلیمنٹ کے پہلے سیشن کی شروعات میں صدر رام ناتھ کووند کے خطاب کے دوران پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں ملک میں بڑی سیاسی تبدیلی دکھائی دی۔صدر کووند 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے جہاں نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو، وزیر اعظم نریندر مودی، لوک سبھا اسپیکر اوم بڈلا نے ان کا استقبال کیا۔ لوک سبھا کی جنرل سیکرٹری سنہا لتاشریواستو بھی موجود تھیں جبکہ مسٹر بڈلا کالے رنگ کا بندگلے کا سوٹ پہن کر آئے تھے ۔ایوان میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ راجیہ سبھا میں ایوان کے لیڈر تھاورچند گہلوت اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد بیٹھے تھے جبکہ کانگریس صدر راہل گاندھی، اپنی ماں اور کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر محترمہ سونیا گاندھی کے ساتھ ایک سیٹ پر بیٹھے تھے اور وہ پوری تقریر کے دوران زیادہ تر وقت موبائل پر مصروف نظر آئے ۔ کچھ وقت وہ اپنی ماں سے بھی بات کرتے نظر آئے ۔صدر نے تقریبا ایک گھنٹے کے خطاب کے دوران صرف ایک بار بیچ میں پانی پیا۔ صدر نے جب خطاب میں اڑی اور پلوامہ کے دہشت گرد حملوں کے بعد سرجیکل اسٹرائیک اور ایئر اسٹرائیک کا ذکر کیا تو اراکین نے بہت دیر تک میزیں تھپتھپاکر اس کا خیر مقدم کیا۔ حکومت کی کچھ دیگر کامیابیوں پر بھی میزیں تھپتھپائی گئیں۔سنٹرل ہال میں اگلی صف میں بیٹھے رہنماؤں میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، وزیر داخلہ امت شاہ، اطلاعات و نشریات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر، اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی، کانگریس کے کیشو راؤ موجود تھے ۔