پارلیمنٹ کے طرز پر اسمبلی میں بھی بہترین رکن ایوارڈ کی تجویز

   

ارکان اسمبلی و کونسل کا تربیتی اجلاس ، وزیر مقننہ ڈی سریدھر بابو کا خطاب
حیدرآباد۔11۔ڈسمبر(سیاست نیوز) پارلیمنٹ کے طرز پر اسمبلی میں بہترین رکن اسمبلی ایوارڈ کے اعلان کے متعلق غور کیا جائے گا اور تلنگانہ قانون ساز اسمبلی کے اراکین کے لئے اراکین پارلیمنٹ کو دیئے جانے والے ’بیسٹ پارلیمنٹیرین‘ ایوارڈ کے طرز پر ایوارڈ دینے کی اسپیکر اسمبلی مسٹر جی پرسادکمار سے سفارش کی جائے گی ۔ ریاستی وزیر امور مقننہ مسٹر ڈی سریدھر بابو نے آج ایم سی ایچ آر ڈی میں منعقدہ ارکان اسمبلی و ارکان قانون ساز کونسل کے تربیتی اجلاس سے خطاب کے دوران یہ بات کہی ۔ مسٹر ڈی سریدھر بابو نے بتایا کہ ریاستی اسمبلی میں پہلی مرتبہ 57 ارکان اسمبلی پہلی مرتبہ منتخب ہونے والے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ منتخب ہونے کے بعد دوبارہ ایوان میں منتخب ہوتے ہوئے پہنچنے والوں کا فیصد 25 فیصد بھی نہیں ہے کیونکہ ارکان اسمبلی اپنے انتخاب کے بعد عوام کے درمیان نہیں رہتے جو کہ عوام اور ان کے درمیان دوری کا سبب بنتا ہے ۔ مسٹر ڈی سریدھر بابو ریاستی وزیر امور مقننہ ‘ صنعت ‘ انفارمیشن ٹکنالوجی نے اس تربیتی اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ ایوان کے وقار کو برقرار رکھنے کے لئے ہر رکن اسمبلی کو انہیں عوام کی جانب سے دی گئی ذمہ داری کو پورا کرنا چاہئے۔ انہو ںنے بتایا کہ ارکان اسمبلی کے شخصی مددگارپی اے اور پی آر اوز ارکان اسمبلی اور عوام کے درمیان دوری کا سبب بن رہے ہیں۔ دوروزہ اس تربیتی اجلاس کے آغاز کے موقع پر اسپیکر اسمبلی مسٹر جی پرساد کمار‘ صدرنشین تلنگانہ قانون ساز کونسل کے علاوہ وزیر امور مقننہ کے علاوہ دیگر نے مخاطب کیا۔ مسٹر جی سکھیندر ریڈی صدرنشین تلنگانہ قانون ساز کونسل نے اپنے خطاب کے دورا ن کہا کہ وہ ایک مرتبہ اپنے حلقہ سے شکست سے دوچار ہونے کی وجوہات کا جائزہ لینے کے بعد اس نتیجہ پر پہنچے تھے کہ ان کی اپنی سیکیوریٹی کے رویہ کے سبب وہ شکست سے دوچار ہوئے تھے ۔صدرنشین کونسل نے بھی پی اے ‘ پی ایس اور پی آر اوز کے رویہ کے سبب عوام کی منتخبہ نمائندوں سے دوری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے رویہ میں تبدیلی کے ذریعہ صورتحال کو تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ صدرنشین تلنگانہ قانون ساز کونسل نے بتایا کہ ایوان میں اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لئے منتخبہ نمائندوں کو چاہئے کہ وہ بہترانداز میں تیاری کریں اور آپسی اختلافات و سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے عوام کے مفادات کے تحفظ اور ترقی کے لئے کام کریں۔مسٹر جی پرساد کمار اسپیکر تلنگانہ قانون ساز اسمبلی نے ریاستی وزیر امور مقننہ مسٹر ڈی سریدھر بابو کی جانب سے ’’بہترین رکن اسمبلی ‘‘ ایوارڈ کے آغاز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کے طرز پر تلنگانہ ریاستی اسمبلی میں بھی اس طرز کے ایوارڈ کا آغاز کیا جائے گا تاکہ ارکان اسمبلی کی خدمات کو بہتر بنایا جاسکے۔مسٹر جی پرساد کمار نے کہا کہ نئے ارکان اسمبلی و ارکان قانون ساز کونسل کے لئے تربیتی اجلاس کے انعقاد کے ذریعہ ریاستی حکومت نے امور مقننہ کو بہتر بنانے کی جو کوشش کی ہے وہ قابل ستائش ہے۔انہو ںنے بتایا کہ سابق میں مقننہ کے امور اور قوانین کا حکومت اور اپوزیشن دونوں کی جانب سے احترام کیا جاتا تھا اور سیاسی اقدار کو ملحوظ رکھتے ہوئے تعمیری تنقیدیں کی جاتی تھیں لیکن اب صورتحال تبدیل ہونے لگی ہے جو کہ جمہوری اصولوں کے لئے مناسب نہیں ہے۔مسٹر ڈی سریدھر بابو نے بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے مری چنا ریڈی ہیومن ریسورس سنٹر میں منعقد کئے جانے والے اس تربیتی اجلاس میں شرکت کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کے ارکان اسمبلی و قانون ساز کونسل کو مدعو کیا گیا ہے لیکن اپوزیشن جماعت کے ارکان اسمبلی نے اس اجلاس میں شرکت نہیں کی ۔انہو ں نے بتایا کہ ایوان میں نمائندوں کو قوانین کے دائرہ میں رہتے ہوئے پالیسیوں سے اختلاف یا ان میں بہتری کی تجاویز پیش کرنے کا حق حاصل ہے اسی لئے ارکان کو اجلاس میں شرکت کرنا چاہئے اور ایوان کی کاروائی کے دوران موجود رہتے ہوئے عملی طور پر سینیئر اراکین سے تربیت حاصل کرنی چاہئے ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ جب پہلی مرتبہ منتخب ہوئے تھے اپوزیشن میں رہے۔3