پارلیمنٹ کا وقار ملحوظ رکھنے کی اپیل
نئی دہلی : پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں پیگاسیس اور دیگر معاملات پر احتجاج کے دوران بعض ایم پیز کی حرکتوں پر راجیہ سبھا صدرنشین وینکیا نائیڈو نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہاکہ ایسی حرکتوں سے پارلیمنٹ کا وقار پامال ہورہا ہے۔ اُنھوں نے اس موقع پر تمام ارکان سے پارلیمنٹ کے وقار کو مجروح نہ کرنے کی اپیل کی۔ اُنھوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں کچھ ارکان سیٹیاں بجاتے ہوئے اور کچھ ارکان ہاتھوں میں پلے کارڈس تھامے وزراء کی حد بصارت کو محدود کرنے کی کوشش کررہے تھے جبکہ بعض ارکان نے تو حد ہی کردی، اُنھوں نے پارلیمنٹ میں کام کرنے والے مارشلس کے کندھوں پر اس طرح ہاتھ رکھے تھے جیسے وہ (مارشلس) اُن کے دوست ہوں اور یہ تمام واقعات ایک ایسے وقت رونما ہوئے جب اپوزیشن کانگریس اور ترنمول کانگریس کے ارکان ایوان کے وسط میں احتجاج کررہے تھے۔ وینکیا نائیڈو نے ایک بار پھر کہاکہ وہ تمام ارکان سے اپیل کرتے ہیں کہ جس طرح مندر، مسجد، گرجا اور گردوارہ کا تقدس ہوتا ہے بالکل اُسی طرح پارلیمنٹ بھی ایک باوقار مقام ہے جس کے اپنے کچھ آداب ہوتے ہیں جنھیں ملحوظ رکھنا ہر رکن پارلیمنٹ کا فرض اوّلین ہے کیوں کہ بدتمیزی کرنے اور آداب کا لحاظ نہ کرنے والوں کو برداشت کرنے کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔ پارلیمنٹ کو اگر مچھلی بازار بنادیا جائے گا تو یہ بات ناقابل برداشت ہوگی۔ پارلیمنٹ کے آداب کو اس قدر نچلی سطح پر نہ لایا جائے کہ پارلیمنٹ ایک شور شرابے والا بازار نظر آئے۔ اُنھوں نے کہاکہ یہ اُن کے علم میں لایا گیا ہے کہ کچھ ارکان پارلیمنٹ میں سیٹیاں بجارہے تھے اور کچھ ارکان پلے کارڈس لے کر وزراء کے آگے کچھ اس طرح کھڑے ہوئے تھے کہ اُنھیں کچھ دکھائی نہیں دے رہا تھا۔ مارشلس کے کندھوں پر ہاتھ رکھ کر ٹھہرنے کے لئے آخر کس بات نے اُنھیں اُکسایا، یہ سمجھ میں ہی نہیں آیا۔ انھوں نے کہاکہ سوالات پوچھنے کے لئے وقفہ صفر اور وقفۂ سوالات دیا جاتا ہے لیکن اس سے کوئی استفادہ نہیں کرتا بلکہ شور شرابے میں پورا وقت ضائع کردیا جاتا ہے۔