وہ کس جنس سے تعلق رکھتے ہیں، اس کا خود انہیں علم نہیں ہے۔ فیصلہ کرنے میں اسپیکر کا پس و پیش
حیدرآباد ۔ 9 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے پا رٹی سے بے وفائی کرتے ہوئے کانگریس میں شامل ہونے والے 10 ارکان اسمبلی کے خلاف متنازعہ ریمارکس کیا ہے ۔ وہ ڈنکے کی چوٹ پر یہ کہنے کی پوزیشن میں نہیں ہے کہ ہم نے پارٹی تبدیل کی ہے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ جنس دو طریقے کے ہو تے ہیں ، ایک مرد اور دوسرا عورت لیکن بی آر ایس پا رٹی کے بی فارم اور ٹکٹ پر کامیاب ہوکر کانگریس میں شامل ہونے والے ارکان اسمبلی یہ بتانے کے موقف میں نہیں ہے کہ وہ کس جنس کے ہیں۔ ایسے لوگوں کو کامیاب بنانے پر بی آر ایس کے کارکن افسوس کا اظہار کر رہے ہیں ۔ کے ٹی آر نے آج اسمبلی حلقہ جڑچرلہ کا دورہ کیا ۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں نے پارٹی تبدیل کرنے والے ارکان اسمبلی سے چیف منسٹر ریونت ریڈی کی ملاقات کے بارے میں سوال کیا تو جواب دیتے ہوئے کے ٹی آر نے یہ متنازعہ ریمارکس کیا۔ بی ار ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ نے صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمے ٹی مہیش کمار گوڑ کا حال ہی میں ایک مقامی ٹیلی ویژن چیانل کو دیئے گئے انٹرویو کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کے 10 ارکان اسمبلی کانگریس میں شامل ہوئے ہیں ۔ صدر پردیش کانگریس کمیٹی کے اعتراف کے بعد اس معاملہ میں مزید مباحث کی ضرورت نہیں ہے ۔ کے ٹی آر نے اسپیکر اسمبلی سے استفسار کیا کہ وہ پارٹی تبدیل کرنے والے ا رکان اسمبلی کے خلاف کارروائی کرنے کے معاملہ میں پس و پیش میں مبتلا کیوں ہیں، ایسی کیا مجبوری ہے یا دباؤ ہے جو سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کرنے سے روک رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی عوام ، میڈیا اور عدالتوں کے مذاق اڑانے کے رجحان کو فروغ دے رہی ہے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ سینئر قائدین اپنی ساری زندگی سیاست میں گزار دی اور وزارت کے اہم قلمدانوں میں خدمات انجام دینے کے بعد اس وقت مشکل حالات سے دوچار ہیں ۔ میڈیا کی جانب سے سوال کرنے پر وہ کونسی پا رٹی میں ہے، اس کا جواب دینے سے قاصر ہیں ۔ کڈیم سری ہری نے کانگریس میں شامل ہونے کا اعتراف کیا ہے جس کی وجہ سے ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔ اس معاملہ میں ہم عدالتی فیصلہ کا احترام کرتے ہیں۔2