اضلاع میں پارٹی آفس کیلئے اراضی کی ضرورت، چیف منسٹر مہینہ میں ایک بار اور ہفتہ میں دو وزراء گاندھی بھون کا دورہ کریں
حیدرآباد۔/15 ستمبر، ( سیاست نیوز) صدرپردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ وہ پردیش کانگریس کے صدر کے عہدہ پر فائز ہونے کے باوجود ایک کارکن کی طرح خدمات انجام دیں گے۔ صدارت کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد تہنیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ گاندھی بھون ان کیلئے ایک مندر کی طرح ہے اور وہ پارٹی کے استحکام کے مشن کے ساتھ کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اختلافات کو فراموش کرتے ہوئے پارٹی قائدین نے متحدہ طور پر کام کیا جس کے نتیجہ میں تلنگانہ میں اقتدار حاصل ہوا۔ مجھے اتم کمار ریڈی اور ریونت ریڈی جیسی شخصیتوں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ کانگریس پارٹی میں جمہوریت کچھ زیادہ ہے اور کارکنوں کی رائے کی سماعت کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں ورکنگ پریسیڈنٹ کی حیثیت سے مجھے سینئر قائدین کے درمیان تال میل کا موقع ملا۔ مجھے گاندھی بھون میں 40 سال کا تجربہ ہے۔ مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ کے سی آر چیف منسٹر بنتے ہی ان کی زبان بدل گئی تھی اور کے سی آر کی زبان کا ریونت ریڈی نے ان ہی کے انداز میں جواب دیا جس کے سبب کانگریس کو اقتدار حاصل ہوا۔ مجھے پردیش کانگریس کی صدارت کے بارے میں یقین نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں مسلسل کام کرنے کے نتیجہ میں مجھے قانون ساز کونسل کی رکنیت حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سونیا گاندھی نے جو تلنگانہ دیا ہے اسے کے سی آر خاندان نے اپنے ذاتی مقاصد کی تکمیل کیلئے استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی میرے لئے بھگوان کی طرح ہیں اور انہوں نے نوجوانوں کی قربانیوں کا احترام کرتے ہوئے علحدہ ریاست کی تشکیل عمل میں لائی۔ مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ کانگریس میں کارکنوں کی شناخت کی جاتی ہے جس کا ثبوت میرا صدر پردیش کانگریس کے عہدہ پر فائز ہونا ہے۔ ریونت ریڈی حکومت کی ستائش کرتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ 6 ضمانتوں پر عمل آوری کا آغاز ہوچکا ہے۔ 9 ماہ میں 18 ہزار کروڑ کے کسانوں کے قرضہ جات معاف کئے گئے۔ حکومت کی جانب سے وعدوں کی تکمیل سے عوام مطمئن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی بھون میں کوئی پاور سنٹر نہیں ہے اور پارٹی کا واحد پاور سنٹر راہول گاندھی ہیں۔ مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ وہ روزانہ 6 گھنٹے گاندھی بھون میں رہیں گے اور دو ایرانی چائے پئیں گے۔ حیڈرا کو حکومت کا تاریخی فیصلہ قرار دیتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ حیڈرا کو اضلاع میں بھی توسیع دی جانی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ضلع میں کانگریس کیلئے بھی پارٹی آفس ضروری ہے اور حکومت کو پارٹی آفس کیلئے اراضی الاٹ کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ہفتہ کم از کم دو وزراء کو گاندھی بھون آنا چاہیئے تاکہ کارکنوںکو ملاقات کا موقع ملے اور وہ اپنے مسائل پیش کرسکیں۔ چہارشنبہ کو ایک اور جمعہ کے دن ایک وزیر کو گاندھی بھون میں رہنا چاہیئے اور مہینہ میں ایک بار چیف منسٹر گاندھی بھون کا دورہ کریں۔1