تہران ۔ 3 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ایرانی پاسداران انقلاب نے جمعہ کو اعلان کیا کہ اس کی ذیلی تنظیم القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی امریکی بمباری میں ہلاک ہو گئے ۔ سلیمانی کی گاڑی کو بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈہ پر نشانہ بنایا گیا۔ادھر عراقی ملیشیا الحشد الشعبی کے ترجمان احمد الاسدی نے بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب ایک گاڑی پر بم باری کے نتیجے میں القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی اور الحشد الشعبی کے اہم رہنما ابو مہدی المہندس کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔ اس سے قبل عراق کی سرکاری ٹی وی نے دونوں شخصیات کی ہلاکت کی خبر دی تھی۔ سلیمانی اور ابو مہدی کی نعشوں کی باقیات کو بغداد کے المثنیٰ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ الاسدی نے امریکہ اور اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ سلیمانی اور المہندس کے قتل کے پیچھے امریکہ اور اسرائیل کا ہاتھ ہے۔تفصیلات کے مطابق اس آپریشن کا آغاز جمعہ کی علی الصبح اس وقت ہوا جب ایرانی پاسداران انقلاب کے بعض رہنما الحشد الشعبی ملیشیا کے متعدد رہنماؤں اور ارکان کے ساتھ بغداد کے ہوائی اڈہ سے باہر نکل رہے تھے۔ اس دوران جنوبی مرکزی دروازے کی جانب موجود ان افراد کو امریکی طیاروں کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا۔بعد ازاں اس مقام کو راکٹ حملے کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجہ میں کئی افراد ہلاک ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں القدس فورس کا سربراہ قاسم سلیمانی، الحشد الشعبی ملیشیا میں دوسرا اہم ترین شخص ابو مہدی المہندس، ملیشیا میں تعلقات عامہ کا ذمہ دار محمد رضا الجابری اور ملیشیا میں گاڑیوں کے امور کا ذمہ دار حیدر علی وغیرہ شامل ہیں۔اسی طرح متعدد کٹی پھٹی نعشیں ہیں جن کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی۔دوسری جانب اس طرح کی نیم مصدقہ خبریں بھی موصول ہوئی ہیں کہ حملے میں لبنانی حزب اللہ کا رہنما محمد الکوثرانی اور حزب اللہ میں عراق کے امور کا ذمہ دار بھی مارا گیا ہے۔بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈہ پر یہ کارروائی بغداد میں امریکی سفارتخانے پر الحشد الشعبی ملیشیا کے حملے کے دو روز بعد سامنے آئی ہے۔عراقی سرکاری ٹی وی نے جمعہ کی صبح سب سے پہلے بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈہ پر الحشد الشعبی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس اور القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا اعلان کیا۔ ان دونوں افراد کی گاڑی کو بمباری کا نشانہ بنایا گیا۔الحشد الشعبی ملیشیا نے جمعہ کی صبح اعلان کیا کہ بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈہ پر دو گاڑیوں کو راکٹوں کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا۔ اس کے نتیجہ میں ملیشیا کے رہنماؤں سمیت 5 ارکان اور 2 اہم مہمان اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ادھر عراقی فوج نے بغداد کے ہوائی اڈہ پر عراقی عسکری تنصیبات اور بین الاقوامی اتحاد کی تنصیبات کے نزدیک متعدد راکٹوں کے گرنے کا اعلان کیا ہے۔
قاسم سلیمانی کو ہلاک کرنے کے احکامات ٹرمپ نے دیئے : پنٹگان
امریکی وزارت دفاع پنٹگان نے جمعہ کو علی الصبح اس آپریشن کی تصدیق کر دی ہے جس میں بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈہ کو نشانہ بنایا گیا اور اس کے نتیجہ میں ہلاک ہونے والوں میں القدس فورس کا سربراہ قاسم سلیمانی اور الحشدالشعبی ملیشیا کا نائب سربراہ ابو مہدی المہندس شامل ہے۔ پنٹگان کے مطابق امریکہ کی جانب سے اس کاری ضرب کا مقصد مستقبل میں امریکہ کے خلاف حملوں کیلئے کسی بھی ایرانی منصوبہ بندی پر روک لگانا ہے۔ امریکی وزارت نے مزید بتایا کہ القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کو ہلاک کرنے کے احکامات امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دیئے۔ یہ فیصلہ اس بات کی تصدیق کے بعد کیا گیا کہ سلیمانی نے بغداد میں امریکی سفارتخانے پر حملے کی منظوری دی تھی۔ پنٹگان کے مطابق سلیمانی اور القدس فورس امریکی فوج اور اتحادی فورسز کے سینکڑوں اہلکاروں کی ہلاکت کے ذمہ دار ہیں۔ سلیمانی بغداد میں واشنگٹن کے سفارتخانے میں امریکی سفارتکاروں پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا اور وہ کئی دہشت گرد کارروائیوں کا ذمہ دار ہے۔