پاسپورٹ کی اجرائی کے معاملے میں تلنگانہ ہائیکورٹ کا سنسنی خیز فیصلہ

   

Ferty9 Clinic

قانون کسی شخص کو مجرم ثابت ہونے تک بے قصور مانتا ہے : چیف جسٹس
حیدرآباد ۔ 10 ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائیکورٹ نے پاسپورٹ کی اجرائی کے معاملے میں سنسنی خیز فیصلہ سنایا ہے۔ ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سواے پلی نندا نے کہا کہ کسی شخص کے خلاف صرف فوجداری مقدمہ درج ہونے پر پاسپورٹ کی تجدید (رینول) کو نہ روکنے کی پاسپورٹ اتھاریٹی کو ہدایت دی ہے اور ساتھ ہی چیف جسٹس نے ریجنل پاسپورٹ آفیسر (آر پی او) کو حکم دیا کہ وہ اندرون ایک ہفتہ منچریال کے پاسپورٹ درخواست گذار روی کانتی وینکٹیشم کا پاسپورٹ رینول کرنے کی کارروائی کریں۔ وینکٹیشم نامی شخص کا دھوکہ دہی سے متعلق ایک کیس عدالت میں زیرتفتیش ہے جس نے جنوری میں اپنے پاسپورٹ کی تجدید (رینول) کیلئے درخواست داخل کی تھی لیکن آر پی اونے اس کی درخواست اس لئے مسترد کردی کہ وہ ایک فوجداری مقدمہ میں ملوث تھا۔ آر پی او کے فیصلہ کو وینکٹیشم نے ہائیکورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے اس کو اصول، قواعد اور انصاف کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔ چیف جسٹس نے اس کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ قانون کسی شخص کو مجرم ثابت ہونے تک بے قصور مانتا ہے اور ساتھ ہی ہر کسی کو سفر کرنے اور پاسپورٹ حاصل کرنے کا حق ہے اور سپریم کورٹ نے ماضی میں یہی دلیل پیش کی تھی۔ دستورہند کے آرٹیکل 21 کے مطابق کسی شخص کو قانونی مسائل کا سامنا کرتے وقت نقل و حرکت کی آزادی کے ساتھ بنیادی آزادیوں کا حق حاصل ہے۔ چیف جسٹس ایس نندا نے بنیادی حقوق کے احترام کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے فیصلہ سنایا ہے۔ن