بی جے پی پر واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کانگریس کا الزام ،خاطیوں کو سزا کا مطالبہ
پالگھر، 20 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی کی زیر قیادت حکومت نے اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مطالبے پر پالگھر میں ہوئی حالیہ ‘ماب لنچگ’ واقعہ کی پیر کے روز اعلی سطحی تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔پرتشدد بھیڑ کی جانب سے کئے گئے اس حملے میں مہاراشٹر کے پالگھر کی دھانو تعلقہ میں اتوار کو ایک بزرگ سمیت تین لوگوں کو پولیس کے سامنے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا۔اس واقعہ سے سیاسی حلقوں میں زبردست کشیدگی دیکھی گئی۔بی جے پی لیڈر دیویندر فڈنویس اور پروین دریکر نے نہ صرف قتل کی مذمت کی ہے ، بلکہ ریاست میں قانون اور انتظام کی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے ۔پولیس کے سامنے متاثرین پر حملہ کئے جانے کے واقعہ کو غیر انسانی قرار دیتے ہوئے ریاست کے سابق وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے اس واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ قصورواروں کو سخت سزا دی جانی چاہئے ۔ دریکر نے کہا کہ ریاست کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کو اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے فوری طور پر اپنا استعفیٰ حوالے کیا۔ دوسری طرف کانگریس پارٹی نے اس واقعہ پر سیاست کرنے کا بی جے پی پر الزام عائد کیا۔ کانگریس نے کہا کہ اس مسئلہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینا باعث شرم ہے۔ کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سورجے والا نے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی بدبختانہ ہے جس کی کانگریس سخت مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ فرقہ وارانہ نوعیت کا نہیں ہے۔ ہندو ۔مسلم زاویہ سے اس کو نہیں دیکھنا چاہئے ۔ انہوں نے سیاسی جماعتوں اور میڈیا کے گوشے سے بھی کہا کہ وہ اس زاویہ سے اس واقعہ کو پیش کرنے سے گریز کریں۔کانگریس نے خاطیوں کو سزا دینے حکومت سے مطالبہ کیا۔
