ممبئی: پالگھر لنچنگ پر افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے ، مہاراشٹرا کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے ٹویٹ کیا کہ اس حملے میں نہ تو ہندو مسلم زاویہ ہے اور نہ ہی فرقہ واریت ہے۔ انہوں نے یہ بھی لکھا ، “غلط فہمیوں کو پیدا کرنے کی کوشش نہ کریں ۔
Those trying to inflame passions, must desist from doing so. There is no Hindu-Muslim angle or communalism in this attack. Two policemen were suspended immediately. The CID Crime will inquire into this incident and DGP Atul Kulkarni will lead the probe
— CMO Maharashtra (@CMOMaharashtra) April 20, 2020
Do not try to create misunderstandings. I spoke to Union Home Minister Amit Shah ji. Amitji knows there is no communal angle here. I told him we must search for all those fanning passions on social media.
— CMO Maharashtra (@CMOMaharashtra) April 20, 2020
قبل ازیں انہوں نے کہا تھا کہ پلوگھر لینچنگ کیس کے سلسلے میں دو پولیس اہلکاروں کو معطل کیا گیا ہے اور 100 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
لنچنگ کا معاملہ تحقیات کےلیے سی آئی ڈی کو دیا گیا
ٹھاکرے نے کہا کہ ہم نے دو پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا ہے اور اس معاملے کی تحقیقات کے لئے اے ڈی جی سی آئی ڈی کرائم اتولچندر کلکرنی کو مقرر کیا ہے۔ پانچ مرکزی ملزموں سمیت 100 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس پورے واقعے میں کوئی فرقہ وارانہ نہیں ہے۔ میں نے آج صبح (مرکزی وزیر داخلہ) امیت شاہ سے بات کی ہے ، یہ واقعہ سولہ اپریل کو پیش آیا۔
پالگھر کے گڈچینچلے میں مبینہ طور پر دیہاتیوں نے مبینہ طور پر انہیں چور ہونے کا شبہ ظاہر کیا تھا۔ تین افراد – سوامی کلپروکشا گیری ، سوامی سوشیل گری اور ان کے ڈرائیور نلیش تلگڑے ، جو ممبئی کے کندوالی سے گجرات جارہے تھے ، کو پیٹ پیٹ کر مار دیا گیا۔ انہیں 17 اپریل کی شام میں اسپتال لایا گیا تھا اور انہیں مردہ قرار دے دیا گیا تھا۔
لوگ پوچھ رہے ہیں کہ میں اس پر خاموش کیوں ہوں؟ اس واقعے پر کوئی خاموش نہیں ہے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔