پانچ اضلاع میں بی آر ایس ارکان اسمبلی کا ناقص مظاہرہ

   

سروے رپورٹ پر کے سی آر کا اظہارتشویش، عوام کا مزاج معلوم کرنے پر توجہ
حیدرآباد ۔ 8 جولائی (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات قریب ہونے کے ساتھ بی آر ایس سربراہ اور چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ عوام کے مزاج کو معلوم کرنے پر توجہ دے رہے ہیں۔ ان کے پاس کئی سروے رپورٹس ہونے کے ساتھ وہ ارکان اسمبلی اور پارٹی ممبرس کو بڑھتی تشویش سے چوکس کررہے ہیں۔ بی آر ایس سربراہ، سمجھا جاتا ہیکہ اس بات کو محسوس کیا ہیکہ پانچ مخصوص اضلاع آئندہ منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کیلئے چیلنج بھرے بن گئے ہیں۔ ایک تھرڈ پارٹی کی جانب سے منعقد کئے گئے سروے کے مطابق اضلاع نظام آباد، کھمم، نلگنڈہ، رنگاریڈی اور حیدرآباد میں بی آر ایس کے ارکان اسمبلی کی کارکردگی ناقص ہے۔ سروے میں ایک اہم سائلینٹ ووٹ فیاکٹر کی نشاندہی کی گئی ہے جو 4% سے 6% ہے جس سے بی آر ایس کو خطرہ لاحق ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ ماہ کے پہلے اور دوسرے ہفتوں میں منعقد کئے گئے سروے میں اسمبلی حلقہ جات بالخصوص مذکورہ بالا پانچ اضلاع میں قائدین اور عوام کے درمیان رابطہ کے فقدان کا پتہ چلا ہے جو بی آر ایس کے امیدواروں کیلئے مشکل کا سبب ہوسکتا ہے۔ ان پانچ اضلاع کے ارکان اسمبلی بشمول وزراء خود ان کے حریفوں سے شدید چیلنجس کا سامنا محسوس کررہے ہیں جو مقامی مسائل اٹھارہے ہیں اور حکمران جماعت کے امیج کو نقصان پہنچانے بی آر ایس قائدین میں شگافوں کو بھی نمایاں کررہے ہیں۔ اس پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کے سی آر نے سمجھا جاتا ہیکہ ناقص کارکردگی کے ارکان اسمبلی کو ان متعلقہ حلقہ جات پر بھرپور توجہ دینے اور ان کے اسمبلی حلقوں کے اندر سرگرم رہنے کی ہدایت دی ہے۔